خیبرپختونخوا ،جماعت اسلامی تنظیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کیلئے چار حصوں میں تقسیم

جمعرات 13 فروری 2025 19:05

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2025ء)خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی پاکستان کو منظم ، فعال ، صوبہ بھر کے ورکرز سے روابط تک رسائی ممکن اور تنظیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے صوبے کو چار حصوں میں تقسیم کر دیا جس کے مطابق عبدالواسع جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی اضلاع ، پروفیسر محمد ابراہیم خان خیبرپختونخوا جنوبی اضلاع ، سابق صوبائی وزیر صحت عنایت اللہ خان خیبرپختونخوا شمالی جبکہ عبدالرزاق خیبرپختونخوا ہزارہ کے امیر مقرر ہو چکے ہیں ، ان امرا نے اپنے اپنے اضلاع کے دورے شروع کر دئیے ہیں ، اس حوالے سے وسطی اضلاع کے امیر عبدالواسع نے صوبائی سیکرٹری جنرل صابر حسین اعوان کے ساتھ صوابی کا ایک روزہ کیا اور ضلع صوابی کے تنظیمی دورے کا آغاز جماعت اسلامی کے بانی اور بزرگوں سلطان عارف ، عبدالحلیم اور تواب شاہ سے ملاقاتیں کرکے ان کی دعاں سے کیا اور کہا کہ یہی دعائیں ہمارا اصل سرمایہ ہے۔

(جاری ہے)

اور ان بانی بزرگ ارکان نے جماعت کی دعوت پھیلانے اورتعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبے میں پی ٹی آئی کی ایسی حکومت 12 سالوں سے مسلط چلی آ رہی ہے جن کی ترجیحات میں صوبے میں امن ، تعلیم ، صحبت ، روزگار اور عوام کو ریلیف دینا شامل ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے ان سمیت تمام شعبے اور صوبے کا امن تباہ ہو چکا ہے جنوبی اضلاع سمیت پورے صوبے میں حکومتی رٹ عملا ختم ہو چکی ہے ، ضم اضلاع میں شام کے بعد پولیس تھانے بند رہتے ہیں صوبے میں موبائل سنیچگ اور سٹریٹ کرائم عروج پر ہے ، آئین پاکستان کے مطابق سولہ سال تک ہر بچے کو میٹرک تک تعلیم دینا حکومت کی زمہ داری ہوتی ہے ،مگر ایک طرف پی ٹی آئی کے دور میں 44 لاکھ بچے پرائمری تعلیم سے محروم ہیں جبکہ دوسری طرف جو نئے پرائمری سکول بنے ہوئے ہیں اسے بھی این جی او کے پرائیویٹ سیکٹر کو فی بچہ ایک ہزار روپے کے حساب سے دینا چاہتی ہیں اگر پی ٹی آئی کی حکومت نے اس فیصلے پر عمل کیا تو جماعت اسلامی اس مخالفت کرکے پورے صوبے میں اس کے خلاف احتجاجی تحریک چلائے گی کیونکہ یہ تجربہ پنجاب میں ناکام ہو چکا ہے لہٰذا ناکام تجربہ خیبرپختونخوا مسلط نہ کیا جائے ۔