یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے جرمن ادارہ جی آئی زیڈ کےساتھ معاہدے پر دستخط

جمعہ 14 فروری 2025 18:17

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2025ء) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے سینٹر فار انٹیلی جنس سسٹمز اینڈ نیٹ ورک ریسرچ اور جرمن ادارہ جی آئی زیڈ کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط ہو گئے جو کہ پاکستان میں بجلی کی تقسیم کے نظام میں منصفانہ تبدیلی کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ معاہدہ جرمن ادارہ جی آئی زیڈ کے زیر اہتمام پراجیکٹ''ڈیجیٹلائزیشن اور ڈی کاربونائزیشن آف پاور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس'' کے تحت کیا گیاجو کہ فیڈرل منسٹری فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ جرمنی کے مالی تعاون سے جاری ہے۔

منصوبہ کو بجلی کی ترسیل کے معیار کو بہتر بنانے، سسٹم میں نقصانات کو کم کرنے اور جدید ٹیکنالوجیز اور معلوماتی نظاموں کے انضمام کے ذریعے آپریشنز کو مؤثر بنانے کے لیے وضع کیا گیا ہے جو پاور گرڈ کو زیادہ کارآمد اور ماحول دوست بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

تقریب میں جی آئی زید اور سینٹر فار انٹیلی جنس سسٹمز اینڈ نیٹ ورک ریسرچ کے اہم نمائندوں نے شرکت کی جن میں وولف گینگ، کنٹری ہیڈ جی آئی زید پاکستان، جنز برنک مین، پراجیکٹ منیجر جی آئی زید پاکستان، کم ورسینہ برنک مین،خدیجہ بانو اور کاشف ظہور، جی آئی زیڈ پراجیکٹ کلسٹر کوآرڈینیٹر برائے توانائی، ماحولیاتی تبدیلی، اور منصفانہ منتقلی شامل تھے۔

جبکہ پروفیسر ڈاکٹر گل محمد خان، ڈائریکٹر سینٹر فار انٹیلی جنس سسٹمز اینڈ نیٹ ورک ریسرچ اور ان کی ٹیم موجود تھی۔ اس موقع پر بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا تاکہ جدت کو فروغ دے کر توانائی کی مؤثر ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔معاہدے پر دستخط کے بعدپروفیسر ڈاکٹر گل محمد خان نے جی آئی زید کے وفد کو کے آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور انٹرنیٹ آف تھنگز کے شعبے میں ہونے والے نمایاں کاموں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اس کے علاوہ وفد نے مرکز کے جدید ترین تحقیقی سہولیات کا دورہ کیا جہاں انہیں سمارٹ گرڈ ٹیکنالوجیز، آفات کے انتظام، جدید زرعی نظام، پانی کے معیار اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق تحقیقی منصوبوں کا مشاہدہ کرایا گیا۔ یہ پیش رفت ملک میں بجلی کی تقسیم کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ماحولیاتی لحاظ سے بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

یہ معاہدہ 2026 کے اختتام تک مکمل ہو گا جو پاکستان کے بجلی کے بنیادی ڈھانچے میں جدید ٹیکنالوجیز کے انضمام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، یہ پائیدار ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے وسیع تر عزم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔تقریب کے آخر میں پروفیسر ڈاکٹر گل محمد خان نے مہمان وفد کو روایتی تحائف اور یونیورسٹی شیلڈ پیش کیں۔