بھارتی اثر و رسوخ کے باوجود دی ہنڈریڈ میں پاکستانی کھلاڑیوں کیلئے کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، ای سی بی کی یقین دہانی

ای سی بی کو انگلینڈ کے فلیگ شپ ایونٹ میں پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی، پاکستانی کھلاڑی ہنڈریڈ مقابلے کا حصہ بنتے رہیں گے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 14 فروری 2025 16:53

بھارتی اثر و رسوخ کے باوجود دی ہنڈریڈ میں پاکستانی کھلاڑیوں کیلئے کوئی ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 14 فروری 2025ء ) دی ہنڈریڈ بین الاقوامی سرمایہ کاری کی لہر کے ساتھ ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے تاہم انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے انڈین پریمیئر لیگ اور دیگر عالمی T20 لیگز کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات کے باوجود پاکستانی کرکٹرز کو مواقع فراہم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ای سی بی کی جانب سے دی ہنڈریڈ کے تمام آٹھ میں حصص کی حالیہ فروخت جس کی مالیت 975 ملین پاونڈ ہے نے آئی پی ایل کے کچھ بڑے ناموں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے لیکن بورڈ نے واضح کیا ہے کہ سرمایہ کاری کی یہ آمد پاکستانی کھلاڑیوں کی مقابلے میں شرکت کو محدود نہیں کرے گی جیسا کہ دنیا بھر میں ہوتا ہے۔

RPSG گروپ (لکھنؤ سپر جائنٹس کے مالکان)، سن ٹی وی نیٹ ورک لمیٹڈ (سن رائزرز حیدرآباد)، ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (ممبئی انڈینز) اور GMR گروپ (دہلی کیپٹلز) سمیت ہائی پروفائل IPL سرمایہ کاروں کی شمولیت دی ہنڈریڈ کے عالمی نقش کو بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

(جاری ہے)

ان سرمایہ کاروں نے مانچسٹر اوریجنلز، ناردرن سپرچارجرز اور اوول انوینسیبلز جیسی بڑی ٹیموں میں حصص حاصل کیے ہیں۔

تاہم آئی پی ایل سے ان نئے رابطوں کے باوجود ای سی بی دی ہنڈریڈ میں خاص طور پر پاکستانی کھلاڑیوں کی شمولیت پر اپنی توجہ برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
ای سی بی کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ گولڈ نے پاکستانی ٹیلنٹ کی مسلسل موجودگی کے بارے میں یقین دہانی کرادی۔
انہوں نے کہا کہ “ہم دوسری لیگز میں پاکستانی کھلاڑیوں پر پابندیوں سے آگاہ ہیں لیکن یہاں ایسا نہیں ہوگا۔

ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پاکستان کے کھلاڑی دی ہنڈریڈ میں شامل ہوتے رہیں، کیونکہ ہم نے ہمیشہ لیگ میں ان کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے۔
کئی سالوں کے دوران پاکستانی کرکٹرز نے دی ہنڈریڈ کی کامیابی میں کلیدی بین الاقوامی اسٹار پاور فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جب کہ پاکستان کے کھلاڑیوں کو SA20 اور ILT20 جیسی IPL کی حمایت یافتہ لیگوں سے اخراج کا سامنا کرنا پڑا ہے، ECB نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان رکاوٹوں کو ان کے مقابلے میں نقل نہیں کیا جائے گا۔

آئی پی ایل سے متاثر دیگر لیگوں کے برعکس دی ہنڈریڈ اپنے "بہترین بمقابلہ بہترین" فلسفے کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
کرکٹ کی دنیا میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے باوجود گولڈ نے زور دے کر کہا کہ ای سی بی آئی پی ایل کے اثر و رسوخ کو لیگ میں پاکستانی کرکٹرز کی شمولیت کو محدود نہیں ہونے دے گا۔ گولڈ نے مزید کہا کہ "ہم تمام ممالک کے کھلاڑیوں کے لیے مواقع کھولنے پر یقین رکھتے ہیں اور ہم اس بات کو یقینی بناتے رہیں گے کہ پاکستانی کرکٹرز انگلش سرزمین پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں"۔

پاکستانی کرکٹرز کے لیے دی ہنڈریڈ بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لیے ایک انمول پلیٹ فارم ہے۔ ECB کا یہ یقینی بنانے کا عزم کہ ان کھلاڑیوں کو نظرانداز نہ کیا جائے، شائقین اور کھلاڑیوں کے لیے ایک بڑی راحت ہے جو مقابلے کو پریمیئر T20 لیگز میں سے ایک کے طور پر دیکھتے ہیں۔