تین افغان کرکٹرز کی ہلاکت کا دعویٰ، پاکستان نے آئی سی سی کے غیرمصدقہ اور متعصبانہ بیان کو مسترد کردیا

آئی سی سی کی موجودہ قیادت میں غیر جانب داری پر سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں، وہ اپنی غیر جانب داری اور شفافیت فوری بحال کرے : عطاء تارڑ

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب اتوار 19 اکتوبر 2025 13:12

تین افغان کرکٹرز کی ہلاکت کا دعویٰ، پاکستان نے آئی سی سی کے غیرمصدقہ ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 19 اکتوبر 2025ء ) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا متعصبانہ اور قبل از وقت بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان سرحد پار دہشت گردی کا بڑا شکار ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے پاکستان پر 3 افغان کرکٹرز کی فضائی حملے میں ہلاکت کے الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان متعصبانہ اور قبل از وقت بیان کو مسترد کرتا ہے۔

 
ان کا کہنا تھا کہ غیر مصدقہ الزام کو ثابت شدہ حقیقت کے طور پر پیش کیا گیا اور 3 افغان کرکٹرز کی فضائی حملے میں ہلاکت کے الزام کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ 
اس کے علاوہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے متعصبانہ دعوے کی تصدیق میں کوئی معتبر ذریعہ بھی نہیں بتایا، لہٰذا اس کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے فوری اصلاح کا مطالبہ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

 
وزیراطلاعات نے کہا ہے کہ بیان میں جانب داری اور تعصب کی واضح جھلک ہے، اس عمل سے بغیر ثبوت الزامات بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا تشویشناک رجحان سامنے آیا۔ 
اس بیان کے چند گھنٹے بعد ہی چیئرمین جے شاہ نے بھی سوشل میڈیا پر دعویٰ دہرایا، جے شاہ کے بعد افغان کرکٹ بورڈ نے بھی عین اسی مؤقف پر مبنی بیان جاری کیا۔ افغان بورڈ نے اس متعصبانہ بیان کو اچھالا مگر کوئی تفصیل یا ثبوت نہیں دیا گیا، اس قسم کے تمام بیانات پاکستان کے خلاف جھوٹا تاثر پیدا کرنے کی ناکام کوشش ہے۔

 
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا متعصبانہ بیان موجودہ چیئرمین کی سربراہی میں پیدا ہونے والے تنازعات کا حصہ ہے، موجودہ چیئرمین کی قیادت میں پاکستان کو متاثر کرنے والے تنازعات پیدا کیے جارہے ہیں۔ 
ایشیا کپ میں ’’ہینڈ شیک تنازع‘‘ جیسے واقعات سے اس کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھے، یہ تنازعات اس کی غیرجانبداری اور ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

 
بطور عالمی نگران ادارے کو کسی جانب جھکاؤ کا تاثر نہیں دینا چاہیے، آئی سی سی جانبدارانہ بیانیے کے فروغ اور میچ مینجمنٹ تنازعات دہرانے سے گریز کرے۔
ہمارا موقف ہے کہ سیاست کو کھیل، خصوصاً کرکٹ میں شامل نہیں کیا جائے، پاکستان چاہتا ہے آئی سی سی اپنی خود مختاری اور سپرٹ آف دی گیم کو برقرار رکھے۔ 
آئی سی سی کو غیر مصدقہ دعوؤں کو سچ کے طور پر پیش کرنے سے گریز کرنا چاہیے، اور کسی کے کہنے پر تصدیق کے بغیر بیانات جاری نہیں کرنے چاہیئں۔

 
آئی سی سی اپنا پلیٹ فارم سیاسی فائدہ حاصل کرنے والوں کو استعمال نہ کرنے دے، آئی سی سی ہر ملک کے ساتھ برابری کے معیار پر عمل کرے۔ 
موجودہ چیئرمین جو بھارت سے تعلق رکھتے ہیں انہیں غیرجانبداری ثابت کرنا ہوگی، آئی سی سی کو عالمی معیار کے مطابق غیرجانبدار رویہ اور منصفانہ طرز عمل اپنانا چاہیے۔ 
وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ آئی سی سی کا جانبدارانہ اور غیر منصفانہ طرز عمل خطرناک روایت بن سکتا ہے، آئی سی سی کو سیاست اور کھیل کے درمیان واضح فرق رکھنا ہوگا۔