ًپنجاب زبردستی جھوٹے قوانین اور غیر آئینی طریقوں سے سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈال رہا ہے، ڈاکٹر قادر مگسی

جمعہ 14 فروری 2025 20:15

Yحیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 فروری2025ء) سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے اپنے بیان میں پنجاب کی جانب سے سندھ کے پانی پر جاری ڈاکہ اور ارسا ایکٹ میں ترمیم کے غیرقانونی اور غیرآئینی اقدامات پر سخت تنقید کی ہے۔ڈاکٹر قادر مگسی نے کہاکہ پنجاب زبردستی جھوٹے قوانین اور غیر آئینی طریقوں سے سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈال رہا ہے، گریٹر تھل کینال پر سندھ کو پہلے دن سے اعتراض تھا اور سندھ اس کی مخالفت کرتا رہا ہے، سندھ کے عوام نے گریٹر تھل کینال کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ارسا اب صرف نام کا ادارہ بن چکا ہے، اس کے کیے گئے فیصلے سندھ دشمنی کا ثبوت ہیں پنجاب سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈال رہا ہے، اپنی ریگستان کو آباد کرنے اور سندھ کو ریگستان بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر قادر مگسی نے 1991ء کے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ 1991ء کے معاہدے پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے جس میں یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ سندھ میں جب اضافی پانی ہوگا تو جہلم چشمہ لنک کینال کھولا جائے گا لیکن سندھ کے ساتھ ناانصافی کرتے ہوئے جبرا ًاس کینال کو بارہ مہینے کھولا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گریٹر تھل کینال سمیت نئے چھ کینال سندھ کو منظور نہیں ہیں اور سندھ ان منصوبوں کی خاتمے تک اپنی جدوجہد اور احتجاج جاری رکھے گا۔ڈاکٹر قادر مگسی نے سندھ کے عوام کو اپنے حقوق کے لیے متحد ہونے اور اپنے احتجاجی تحریک کو مزید مستحکم کرنے کا پیغام دیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ سندھ ترقی پسند پارٹی اپنے سندھ کے آبی وسائل کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی۔