نامور صحافی و شاعر آکاش انصاری کے قتل کے الزام میں لے پالک بیٹا اور ڈرائیور گرفتار

مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے، مقتول کے گلے اور پیٹھ پر چھرے کے وار کے نشانات ملے

Sajid Ali ساجد علی اتوار 16 فروری 2025 11:58

نامور صحافی و شاعر آکاش انصاری کے قتل کے الزام میں لے پالک بیٹا اور ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 فروری 2025ء ) نامور شاعر، ادیب اور صحافی ڈاکٹر آکاش انصاری قتل کیس میں پولیس نے مقتول کے لے پالک بیٹے اور ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھی زبان کے نامور شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جہاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقتول کے لے پالک بیٹے لطیف اور ڈرائیور کو گرفتار کرلیا جب کہ ابتدائی رپورٹ میں آکاش انصاری کے جسم پر تشدد کے بھی نشانات مل گئے۔

اس حوالے سے میڈیکولیگل آفیسر ڈاکٹر عبدالحمید مغل نے بتایا کہ مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں، جسم پر کٹ کے نشانات سے لگتا ہے قتل کے لیے تیز دھار چھرا استعمال کیا گیا، مقتول کے گلے اور پیٹھ پر چھرے کے وار کے نشانات ہیں، ایسا لگتا ہے انہیں پہلے چھرے سے مارنے کی کوشش کی گئی اور پھر آگ لگائی گئی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھی و اردو زبان کے معروف شاعر، سیاسی رہنما و صحافی 68 سالہ ڈاکٹر آکاش انصاری حیدرآباد کے علاقے سٹیزن کالونی میں گھر میں آگ لگنے کے باعث جھلس کر جاں بحق ہوئے، جس کے بعد ڈاکٹر آکاش انصاری کو بدین میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

سندھ کے صوبائی وزیر ثقافت اور سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ نے ڈاکٹرآکاش انصاری کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیس واقعے کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لے، ڈاکٹر آکاش انصاری ادب شاعری میں بڑا مقام رکھتے تھے‘ جب کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کی ہلاکت پرسندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی، قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو و دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی موت کو سندھ کیلئے بڑا نقصان قرار دیا۔