سابق وفاقی وزیر غلام مرتضی جتوئی کونوشہروفیروز سے نواب شاہ منتقل کردیا گیا

غلام مرتضی جتوئی دل کے مریض ہیں جنہیں تھانے میں ادویات تک میسر نہیں ہیں ترجمان این این پی

پیر 17 فروری 2025 21:15

نواب شاہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2025ء)سابق وفاقی وزیر اور جی ڈی اے کے مرکزی وائس چیئرمین غلام مرتضی خان جتوئی کو نوشہرو فیروز پولیس نے گرفتار کرکے نواب شاہ منتقل کردیا ،این پی پی کے کارکنان غلام مرتضی جتوئی کی رہائی کے لئے تھانے پہنچ گئے ، احتجاج کے بعد پولیس کی بھاری نفری بی سیکشن پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیراورجی ڈی اے کے مرکزی وائس چیئرمین غلام مرتضی خان جتوئی کونوشہروفیروز کی عدالت سے گرفتارکرکے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ نواب شاہ کے تھانہ بی سیکشن منتقل کردیا گیا، غلام مرتضی جتوئی کی گرفتاری کی اطلاع پرجی ڈی اے اور این پی پی کے رہنما بی سیکشن تھانے پہنچے تو ان کی ملاقات سے روک دیا گیا جس پر جی ڈی اے اور این پی پی کے رہنمائوں نے احتجاج کیا تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ میں شریک رہنمائوں نے غلام مرتضی جتوئی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

تھانہ کے باہر موجود کارکنان نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کا کہناہے کہ نوشہرو فیروز دہشت گردی کے ایک کیس میں غلام مرتضی جتوئی پیش نہیں ہوئے،عدم پیشی کی درخواست وکیل کے ذریعہ عدالت میں جمع کرائی ہے ۔نہیں ملی تو دوبارہ دے دیتے ہیں ، سابق وفاقی وزیر کے پر سنل سیکریٹری غلام رسول پیر زادو،این پی پی کے رہنمائوں ممتاز جتوئی، کامریڈ علی جان رند، ایڈوکیٹ قاضی ندیم صدیقی نے پولیس گردی کے خلاف اپنے خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غلام مرتضی جتوئی کو حراست میں قتل نہ کردیا جائے ۔

مرتضی جتوئی دل کے مریض ہیں جنہیں دوائی تک دینے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔غلام مرتضی جتوئی کو پیپلز پارٹی کے آگے نہ جھکنے کی سزا دی جارہی ہے،این پی پی کے رہنما غلام رسول پیرزادو نے کہاکہ ہمیں خدشہ ہے کہ غلام مرتضی جتوئی کی گرفتاری انہیں قتل کرنے کی سازش ہے، تھانہ کے باہر مظاہرے کے بعد پولیس کی بھاری نفری تھانہ پہنچ گئی ہے۔