جدید دور کے تقاضوں اور درپیش مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے صحافت کی میدان میں بھی جدت لانے کی ضرورت ہے،ڈاکٹر جمال الدین

صحافیوں کو بھی عوامی سطح پر شعور اجاگر کرنے کے لیے موثر موسمیاتی صحافت کو فروغ دینا ہوگا، سربراہ یونیورسٹی آف سوات

جمعہ 21 فروری 2025 19:35

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2025ء)یونیورسٹی آف سوات کی جرنلزم ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر جمال الدین نے کہا ہے کہ جدید دور کے تقاضوں اور درپیش مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے صحافت کی میدان میں بھی جدت لانے کی ضرورت ہے۔یونیورسٹی آف سوات اور دیگر تدریسی اداروں میں جہاں نت نئی تحقیق کے ذریعے موسمیاتی مسائل کے حل تجویز کیے جا رہے ہیں وہاں صحافیوں کو بھی عوامی سطح پر شعور اجاگر کرنے کے لیے موثر موسمیاتی صحافت کو فروغ دینا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی آف سوات کی جرنلزم ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر جمال الدین اور اور سینیئر صحافی و سوات یونین آف جرنلسٹس کے صدر سید شہاب الدین نے پختونخوا ریڈیو سوات کی خصوصی نشریات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

پروگرام حال احوال کے میزبان فضل خالق خان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ڈاکٹر جمال الدین نے کہاکہ اسی تناظر میں انہوں نے امریکہ سے عالمی سطح پر شائع ہونے والی کتاب میں اپنی تحقیق میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ موسمیاتی صحافت میں وقت کے تقاضوں کے مطابق تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے اور صحافیوں کو بھی اس ضمن میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ قدرتی آفات کے اثرات کو کم سے کم کرنے اور عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لئے میڈیا پلیٹ فارم پرمتعلقہ ماہرین اورسائنسدانوں کی آرا کو مناسب جگہ دینی چاہیے تاکہ معاشرے کاہرفردقدرتی وسائل کے بے دریغ استعمال سے گریز کرے۔انہوں نے کہاکہ سوات یونیورسٹی بھی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن شیر کی قیادت میں تدریس کے ساتھ ساتھ تحقیق کے میدان میں گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہے جس کے دور رس نتائج سامنے آرہے ہیں۔

اس موقع پر سوات یونین آف جرنلسٹس کے صدر اور سینئر صحافی سیدشہاب الدین نے کہاکہ اس وقت پاکستان اور خاص کر سوات اور ملحقہ علاقے موسمیاتی تبدیلیوں اور گوبل وارمنگ سے بری طرح متاثر ہیں اوران حالات میں جہاں حکمرانوں اور متعلقہ اداروں کو سنجیدہ اقدامات اٹھانے چاہیے وہیں سوات کے صحافیوں کو بھی مکمل تحقیق کے ساتھ رپورٹنگ کرنی کی ضرورت ہے ۔