مصطفیٰ قتل کیس؛ ملزم شیراز اور ارمغان نے مقتول کی گاڑی جلانے والی جگہ کی نشاندہی کردی

اے وی سی سی ٹیم گرفتار ملزم شیراز اور ارمغان کو لے کر ان کی جانب سے نشاندہی کی جانے والی جگہ دریجی جائے وقوعہ پہنچی

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 22 فروری 2025 15:54

مصطفیٰ قتل کیس؛ ملزم شیراز اور ارمغان نے مقتول کی گاڑی جلانے والی جگہ ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 فروری 2025ء ) مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم شیراز اور ارمغان نے مقتول کی گاڑی جلانے والی جگہ کی نشاندہی کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے دوران اے وی سی سی ٹیم گرفتار ملزم شیراز اور ارمغان کو لے کر ان کی جانب سے نشاندہی کی جانے والی جگہ دریجی جائے وقوعہ پہنچی، جائے وقوعہ پر حب پولیس کی تحقیقاتی ٹیم بھی پہنچی، پولیس کے ہمراہ مقتول مصطفیٰ عامر کے رشتہ دار بھی وہاں گئے، ملزمان نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ وہ بند مراد کے راستے ساکران آئے، ساکران سے شاہ نورانی کراس سے ہو کر دریجی پہنچے اور لینڈانی ندی میں ویران مقام تک گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ لگتا ہے شکار کے حوالے سے مشہور دریجی کے مقام سے ملزمان پہلے سے واقف تھے، جائے وقوعہ شاہ نورانی کراس سے 45 کلو میٹر فاصلے پر ہے، گاڑی جلائے جانے کے 3 روز بعد 11 جنوری کو پولیس کو اطلاع ملی، جلی گاڑی کو مقامی چرواہے نے دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی، اگر ملزمان کے دریجی کے مقام تک پہنچنے اور گاڑی جلنے کی اطلاع تاخیر سے ملنے پر پولیس کی غفلت سامنے آئی تو محکمانہ کارروائی ہوگی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جائے وقوعہ پر کارپٹ پر لگے خون کے ایک نمونے کا ڈی این اے مدعیہ مقدمہ سے میچ کر گیا ہے، ملزم ارمغان کے کمرے کے کارپٹ پر موجود دو نمونوں سے ایک نامعلوم خاتون کا ڈی این اے ملا ہے جب کہ ملزمان نے دوران انٹروگیشن بتایا کہ وقوعے سے ایک روز قبل زوما نامی لڑکی کو بھی اسی کمرے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملزم ارمغان بوٹ بیسن، کلفٹن، درخشان اور ساحل تھانے میں درج متعدد مقدمات میں مفرور ہے، تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزم کے خلاف ان مقدمات میں بھی کارروائی کرنے کی استدعا کردی، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم ارمغان غیر قانونی کال سینٹر اور وئیر ہاؤس چلا رہا تھا، اس کے دیگر ساتھیوں میں نعمان سمیت دیگر افراد شامل ہیں، ان کی تلاش جاری ہے جب کہ ملزم ارمغان کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔