فوڈ ایگ مینوفیکچرنگ نمائش کا دوسرا دن ،،زرعی، فوڈ پروسیسنگ اورمینوفیکچرنگ انڈسٹری کے لیے اہم سنگ میل

جمعرات 27 فروری 2025 21:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2025ء) لاہور ایکسپو سینٹر میں منعقدہ فوڈ ایگ مینوفیکچرنگ 2025 نمائش کا دوسرا دن زرعی، فوڈ پروسیسنگ اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا۔ اس دن کا آغاز بھرپور بی ٹو بی نیٹ ورکنگ سیشنز، اعلی سطحی ملاقاتوں اور جدید ترین ٹیکنالوجیز و اختراعی حل کی شاندار نمائش سے ہوا۔ بین الاقوامی اور قومی نمائش کنندگان نے تجارتی شراکت داری کو فروغ دیا، جبکہ پی ایچ ڈی ای سی پویلین میں پاکستان کی زرعی صلاحیتوں کو نمایاں کیا گیا۔

نمائش میں 152سے زائد مقامی و بین الاقوامی نمائش کنندگان نے شرکت کی، جن میں چین، جاپان، اٹلی، ترکی، جنوبی کوریا سمیت مختلف ممالک سے آئے 37بین الاقوامی نمائندے شامل تھے، جبکہ 44قومی اور 24پیکیجنگ کمپنیزبھی شریک ہوئیں۔

(جاری ہے)

یہ نمائش چھ کلیدی شعبوں میں تقسیم کی گئی تھی، جن میں ایگری ٹیک سلوشنز، ایگرو لائیو اسٹاک پروسیسنگ مشینری، پیکیجنگ مشینری، فوڈ اسٹوریج اور سپلائی چین، اور اجزا شامل تھے۔

چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ( ٹی ڈیپ)فیض احمد اور سیکرٹری شہریار تاج نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حکومتی نمائندوں کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں، جن کا مقصد زرعی اور غذائی شعبے میں سرمایہ کاری و دو طرفہ تجارت کو فروغ دینا تھا۔ ان اجلاسوں میں چین، جاپان، کوریا، اٹلی، ترکی اور امریکہ سمیت دیگر کلیدی مارکیٹس میں زرعی تجارت، ماہی گیری، بیج، گوشت، پھل، ویلیو ایڈڈ فروٹس اور سبزیوں کے مواقع پر بات چیت ہوئی۔

اس کے علاوہ، سی پیک کے تحت چین سے صنعتوں کی منتقلی کے امکانات پر بھی غور کیا گیا، جس کے لیے پاکستان کے تجارتی مشنز کے ذریعے چین اور دیگر اسٹریٹجک مارکیٹس میں فالو اپ اجلاسوں کی منصوبہ بندی کی گئی۔ جنوبی کوریا، جاپان اور اٹلی کے ساتھ زرعی پروسیسنگ مشینری میں شراکت داری اور سرمایہ کاری کے امکانات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔

تقریب کے دوران ٹی ڈیپ نے خریداروں اور نمائش کنندگان کے درمیان 347 سے زائد بی ٹو بی ملاقاتوں کا اہتمام کیا، جن کے نتیجے میں متعدد کاروباری معاہدے اور شراکت داریاں طے پائیں۔ مزید برآں، چار مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جن میں مختلف شعبوں میں شراکت داری شامل ہے۔ ان میں بادوٹ (آلو پر مبنی کاسمیٹکس)، بایو مارک فارماسیوٹیکلز، ورلڈ ٹریڈنگ (امینو ایسڈ کھاد اور معیاری آلو و لہسن کے بیج کی تحقیق و ترقی)، وائرلیس سیڈز، ایس ٹی ایس روبوٹیک (فرائیڈ چکن پروڈکشن اور روبوٹکس میں جدت) اور ڈاون سلوشن (لائیو اسٹاک ویسٹ مینجمنٹ ٹیکنالوجیز) شامل ہیں۔

یہ معاہدے اس نمائش کی کامیابی کو ظاہر کرتے ہیں، جس نے جدت، سرحد پار شراکت داری اور زرعی و غذائی صنعت میں پائیدار ترقی کو فروغ دیا۔ سعودی عرب کی وزارت سرمایہ کاری کے ایگرو اینڈ فوڈ ڈائریکٹر دائی فلاح الفواز نے پاکستانی زرعی و غذائی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لینے کے لیے کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اہم اجلاس منعقد کیے۔

انہوں نے وزیر زراعت پنجاب، اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی )اور پاکستان حلال اتھارٹی( پی ایچ اے ) سے ملاقاتیں کیں اور ایگری ٹیک، حلال سرٹیفکیشن اور فوڈ ایکسپورٹس میں تعاون پر بات چیت کی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے معروف کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کیں تاکہ سعودی عرب کو پاکستانی چاول، گوشت، فروٹ کنسنٹریٹس اور ماحول دوست پیکیجنگ کی برآمدات بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔

انہوں نے نمائش میں مختلف صوبائی اسٹالز (بلوچستان، خیبرپختونخوا، پنجاب اور سندھ) کا دورہ کیا اور کئی بڑے پروسیسنگ پلانٹس کا معائنہ بھی کیا۔ ان کی آمد نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کیا اور زرعی و غذائی تجارت کے فروغ کے لیے نئی راہیں متعین کیں۔