علاقائی تجارت میں بڑھتا ہوا خسارہ تشویشناک ہے،میاں زاہد حسین

وسط ایشیائی ممالک سے تعلقات بڑھانا خوش آئند ہے،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

جمعہ 28 فروری 2025 16:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2025ء)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ علاقائی تجارت میں بڑھتا ہوا خسارہ تشویشناک ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران خطے کے نوممالک کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ 40 فیصد تک بڑھ گیا ہے جوپالیسی سازوں کے لئے ایک چیلنج ہے جس پرخصوصی توجہ دینی چائیے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمارکے مطابق تجارتی خسارے میں اضافے کی بڑی وجہ چین سے درآمدات میں اضافہ ہے۔ سات ماہ کے دوران چین سے آٹھ ارب 90 کروڑ ڈالرکی اشیا درآمد کی گئی ہیں جوکہ گزشتہ سال کی نسبت 28 فیصد زیادہ ہیں جبکہ اسی مدت میں پاکستان کی چین کوبرآمدات کا حجم 14 فیصد کمی کے بعد محض ایک ارب 47 کروڑ ڈالررہ گیا ہے جوافسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ سرکاری اعداد وشمارکے مطابق چین کے مقابلے میں دیگرعلاقائی ممالک بنگلہ دیش، سری لنکا اورمالدیپ کوپاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے لیکن یہ بہت زیادہ نہیں ہے۔ تجارتی خسارے کی بنیادی وجوہات میں EFS یعنی ایکسپورٹ فیسلیٹیشن سکیم کے غلط استعمال کے ذریعے کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کے بغیر دھاگے اور دیگر اشیا کی بے تحاشہ درامدات ہیں۔

EFS اسکیم برامدات کے فروغ کے لیے ایک انقلابی سکیم ہے مگر اس کے غلط استعمال کا روکنا اور اس میں فراڈ کے مرتکب افراد کو سزائیں دینا اشد ضروری ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان علاقائی تجارت میں اپنی برامدات میں اضافے کی بھرپورصلاحیت رکھتا ہے مگر بجلی، گیس کی قیمتیں، ویلیو ایڈیشن کی کمی اور کمزور انفراسٹرکچر اس میں بڑی رکاوٹ ہیں۔

تجارت کومتوازن کرنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے جس میں خام مال کے بجائے ویلیوایڈڈ مصنوعات کی برآمد پر توجہ دینا ضروری ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کے دورہ ازبکستان کے دوران پاکستان اورازبکستان نے باہمی تجارت کودوارب ڈالرتک بڑھانے پراتفاق کیا جانا خوش آئند ہے۔ دونوں ملکوں نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمتی یادداشتوں اورمعاہدوں پربھی دستخط کیے ہیں۔

پاکستان اورازبکستان کے بڑھتے تعلقات وسطی وجنوبی ایشیا کیعلاقائی روابط کومضبوط کرنیمیں اہم کردارادا کرسکتے ہیں۔ پاکستان اوروسط ایشیائی ممالک قریب واقع ہیں اورقدیم تاریخی اورثقافتی بندھن میں بندھے ہوئے ہیں۔ وسطی ایشیائی ممالک سے قریبی تعلقات پاکستان اوران ممالک کے مفاد میں ہیں تاہم ان کے بیچ میں افغانستان آتا ہے جسے اس سلسلے میں تعاون کرنا چائیے تاکہ سڑک کیعلاوہ ریل کے زریعے بھی تجارت کی جا سکے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ پاکستان، ازبکستان، تاجکستان، ایران اورترکیہ پرمشتمل ایک نئے تجارتی بلاک کی تجاویزپربھی تمام ممالک میں اتفاق پایا جاتا ہے اورپاکستان اس سلسلے میں اہم کردارادا کرسکتا ہے جس کے لئے بھرپورکوششوں کی ضرورت ہے۔