بھارت کشمیریوں کی جائز جدوجہد آزادی کو دبانہیں سکتا، حریت کانفرنس

پیر 17 مارچ 2025 11:27

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2025ء) بھارت کے غیرقانونی طورپر زیرتسلط جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت فوجی طاقت کے ذریعے حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے تاہم وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے مسلسل قبضے، مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ناانصافیوں، حریت رہنمائوں کی غیر قانونی نظربندیوں اور بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں نے جنوبی ایشیا کے خطے میں جو تین ایٹمی طاقتوں چین ، پاکستان اوربھارت سے گھرا ہواہے ،کشیدگی کو بڑھا دیا ہے۔

(جاری ہے)

حریت ترجمان نے ضلع کولگام میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں تین بے گناہ شہریوں کے اغوا اور دوان حراست دو کے قتل کی شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے، جہاں دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے ایک کروڑ سے زائد لوگوں کو یرغمال بنا رکھاہے اور انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں ممکنہ ایٹمی تباہی کو روکنے کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے فوری مداخلت کریں۔ حریت ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام بھارت کی فوجی جارحیت کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور جب تک وہ اپنا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت حاصل نہیں کر لیتے، اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو نے کشمیری عوام سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ تاہم، ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس وعدے کی پورا کرنے کے بجائے یکے بعد دیگرے بھارتی حکمرانوں نے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کی پالیسی اپنائی ہے۔ حریت ترجمان نے غیر قانونی طور پر نظر بندتمام کشمیری رہنمائوں، نوجوانوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

بیان میں زور دیا گیا کہ چونکہ اقوام متحدہ کشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ تسلیم کرتا ہے، اس لیے اس پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس مسئلے کو عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔ ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر عالمی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا کیونکہ یہاں تیل کے ذخائر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو اس کے عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا اقوام متحدہ کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔