حکومت تحفظ ناموس رسالتؐ کے لیے عملی اقدامات کرے، علامہ عطاء الرحمن دھنیال

ڈیجیٹل بلاسفیمی کے مرتکب تمام گرفتار ملزمان کی سزاؤں پر فوری عملدرآمد کیا جائے،گستاخوں کے معاملے میں کسی کمیشن کی گنجائش نہیں ،ْ بیرونی دباؤ کو مکمل طور پر مسترد کیا جائے، سوشل میڈیا پرشعائر اسلام کی توہین یہود و نصاریٰ کی ایک اسلام دشمن سازش ہے،صدرپاکستان سنی تحریک

پیر 17 مارچ 2025 19:50

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2025ء) پاکستان سنی تحریک راولپنڈی ڈویژن کے صدر علامہ عطاء الرحمن دھنیال نے کہا ہے کہ حکومت تحفظ ناموس رسالت کے لیے عملی اقدامات کرے اورسوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کو روکا جائے، ڈیجیٹل بلاسفیمی کے مرتکب تمام گرفتار ملزمان کی سزاؤں پر فوری عملدرآمد کیا جائے،گستاخوں کے معاملے میں کسی قسم کے کمیشن کی کوئی گنجائش نہیں، اس سلسلے میں بیرونی دباؤ کو مکمل طور پر مسترد کیا جائے،عاشقان رسول ناموس رسالت و ختم نبوتؐ کے تحفظ کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے،ہم انتہاپسند نہیں ہیں، مگر توہین رسالت کے مرتکب افراد کو کھلا گھومنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ہم قانون کے دائرے میں رہ کر ان کا ہر سطح پر محاسبہ کریں گے۔

(جاری ہے)

یہ خیالات کاااظہار انہوں نے جامعہ اہل السنہ والجماعہ پیرودھائی میں پاکستان سنی تحریک کے زیراہتمام تحفظ ناموس رسالت سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اسلام کے شعائر کی توہین درحقیقت یہود و نصاریٰ کی ایک اسلام دشمن سازش ہے۔ دین اسلام تمام مذاہب کے احترام کا درس دیتا ہے، لیکن کسی کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی ، صحابہ کرام اور اہل بیت اطہار کی شان میں گستاخی کرے۔

انہوں نے حکومت کی جانب سے تحفظ ناموس رسالت ڈے منانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک آزادی اظہار کے نام پر شعائر اسلام کی توہین کر کے کھلی دہشت گردی اور جنونیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ ان ممالک کو جنونی اور دہشت گرد قرار دے جو گستاخی کرنے والوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر قادیانی اور ان کے ایجنٹ گستاخانہ پوسٹس اور تحریروں کے ذریعے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کر رہے ہیں، جسے ہرگز برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر سوشل میڈیا سے اسلام مخالف اور گستاخانہ مواد کو ہٹائے اور اس میں ملوث عناصر کو گرفتار کر کے سخت سزا دے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں مذہبی منافرت پھیلانے کی سازش کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ عدلیہ کو چاہیے کہ شعائر اسلام کی توہین کرنے والوں کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنائے اور جن گستاخانِ رسول کو سزا سنائی جا چکی ہے، ان پر فوری عملدرآمد کرایا جائے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ جیلوں میں موجود گستاخانِ رسول کی پھانسی کی سزا پر جلد از جلد عملدرآمد یقینی بنائے۔