پاکستان کیخلاف ممکنہ سفری پابندیاں امریکہ کا ایک سیاسی فیصلہ دکھائی دیتا ہے،سینیٹر محمد عبدالقادر

ایسی صورت میں پاکستان سمیت تمام متاثرہ ممالک کو بھی جوابی اقدام کرنا چاہئے،پاکستانیوں کے حوا لے سے امریکہ کے فیصلے کا بھارت کو فائدہ پہنچے گا،بیان

پیر 17 مارچ 2025 22:35

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2025ء)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ روزگار، تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت ، کاروبار اور دیگر امور کی غرض سے قانونی طور پر پاکستانی افراد کے بیرون ملک جانے کا رجحان کم و بیش گزشتہ 50 برسوں میں روز بروز بڑھا ہیامریکا اور پاکستان کے درمیان 77 برس سے کثیرالجہتی تعلقات چلے آرہے ہیں اور امریکا اس امر پر بارہا فخروانبساط کا اظہاربھی کرچکا ہے، جن میں اعلیٰ قیادت ، سفارتی و تجارتی وفود کے تبادلے اور اسٹرٹیجک نوعیت کیدورے شامل ہیں اس ضمن میں حالیہ دنوں ٹرمپ کے بیان نے لاکھوں اہل وطن کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے جن کی امریکا کے ساتھ وابستگی کے کئی پہلو ہیں۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 43 ممالک کی فہرست تیار کی ہے جنہیں تین کیٹگریز میں تقسیم کرتے ہوئے، ان پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں نمبرایک ،بلا حیل وحجت انکے شہریوں کے امریکا جانے کی مکمل ممانعت ،نمبر دو، ویزہ کے حصول میں پیش آنے والی شرائط میں اضافہ اور نمبر تین ،امریکی ویزہ سیکشن کی طرف سے پوچھے جانے والے سوالات کے 60 روز کے اندر دستاویزی ثبوت کے ساتھ مثبت جوابات فراہم کرنا شامل ہے تینوں کیٹگریوں کو بالترتیب سرخ، نارنجی اور زرد فہرست کانام دیا گیا ہے پاکستان کے خلاف ممکنہ سفری پابندیاں امریکہ کا ایک سیاسی فیصلہ دکھائی دیتا ہے ایسی صورت میں پاکستان کو بھی جوابی اقدام کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کو اس بارے میں موثر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے گزشتہ دنوں امریکہ سے متعدد غیرقانونی بھارتی تارکین وطن کو ڈی پورٹ کیے جانے کے باوجود تینوں میں سے کسی بھی فہرست میں بھارت کا نام شامل نہیں، جس سے یہ قیاس درست ثابت ہوتا دکھائی دیتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا یہ اقدام پاکستان کے حوالے سے کچھ اور معنی رکھتا ہے بھارت اس امریکی فیصلے کی آڑ میں منفی پروپیگنڈہ کرتے ہوئے پاکستان کے لئے مزید مشکلات کھڑی کر سکتا ہے پاکستانیوں کے حوا لے سے امریکہ کے فیصلے کا بھارت کو فائدہ پہنچے گا امریکہ اس سلسلے میں بھارت کو پاکستان کے خلاف شہہ نہ دے پاکستان ہی نہیں دیگر 43 ممالک کو بھی امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کے تناظر میں منطقی ردعمل کا اظہار کرنا چاہئے تاکہ امریکی صدر دنیا پر غیر ضروری پابندیاں عائد نہ کریں اور اگر امریکی صدر اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کرتے تو تمام 43 متاثرہ ممالک بھی امریکیوں پر ان ممالک میں داخلے پر پابندی عائد کر دیں۔