نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز برطانیہ میں ٹیکس ڈیفالٹر قرار، جرمانہ عائد

ٹیکس واجبات کی عدم ادائیگی پر گزشتہ برس نومبر میں لندن کی ہائیکورٹ آف جسٹس نے حسن نواز کو دیوالیہ قرار دیا تھا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 19 مارچ 2025 16:28

نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز برطانیہ میں ٹیکس ڈیفالٹر قرار، جرمانہ ..
لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مارچ 2025ء ) مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز کو برطانیہ کی حکومت نے ٹیکس ڈیفالٹر قرار دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر شائع ہونے والی تازہ ترین فہرست میں کہا گیا ہے کہ حسن نواز نے 5 اپریل 2015ء سے 6 اپریل 2016ء کے درمیان 9.4 ملین پاؤنڈز کے ٹیکس ادا نہیں کیے، جس کی بناء پر برطانیہ کے ٹیکس حکام نے ناصرف ان پر واجب الادا ٹیکس کی تفصیلات جاری کی ہیں بلکہ 5.2 ملین پاؤنڈز کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے جس کا ذکر سرکاری ویب سائٹ پر موجود ہے۔

بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس نومبر میں لندن کی ہائیکورٹ آف جسٹس نے حسن نواز کو دیوالیہ قرار دیا تھا کیوں کہ وہ اپنے ٹیکس واجبات کی ادائیگی میں ناکام رہے، دیوالیہ ہونے کی تفصیلات یو کے گزٹ میں درج کی گئیں، جو دیوالیہ پن کے مقدمات کا عوامی ریکارڈ ہے۔

(جاری ہے)

گزٹ سے معلوم ہوا ہے کہ حسن نواز جو فلیٹ 17 ایون فیلڈ ہاؤس 118 پارک لین میں مقیم ہیں اور بطور کمپنی ڈائریکٹر خدمات انجام دیتے ہیں، انہیں 2023ء کے مقدمہ نمبر 694 کے تحت دیوالیہ قرار دیا گیا، یہ دیوالیہ پن کی درخواست 25 اگست 2023ء کو دائر کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں 29 اپریل 2024ء کو دیوالیہ پن کا حکم جاری کیا گیا، یہ مقدمہ برطانوی ٹیکس اتھارٹی (ایچ ایم آر سی) کی جانب سے دائر کیا گیا، جس میں حسن نواز کے غیر ادا شدہ قرضوں اور واجبات کو بنیاد بنایا گیا۔

گزشتہ برس برطانوی عدالت کے حسن نواز کی کمپنی کو دیوالیہ قرار دینے پر نواز شریف خاندان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دیوالیہ کرنے کے عمل کا آغاز 1972ء سے ہوا تھا، پہلی مرتبہ ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں صنعتوں کو نیشنلائز کیا گیا جس میں شریف خاندان بھی شامل تھا، اس کے بعد جنرل پرویز مشرف نے یہی کام کیا، شریف خاندان کے ذاتی گھروں پر قبضہ کر لیا گیا اور فیکٹریاں سیل کردیں گئیں، ثاقب نثار اینڈ کمپنی نے اپنے دور ستم میں یہ ظلم دہرایا، شریف خاندان کی انڈسٹری کو تباہ و برباد کردیا گیا۔

ترجمان نے مؤقف اپنایا کہ شریف خاندان کو صرف سزا دینے کے لیے ان کے خاندان کے کاروبار کو 4 بار دیوالیہ کرایا جا چکا ہے، شریف خاندان کے لیے یکے بعد دیگرے آنے والے ایسے اتار چڑھاؤ کوئی نئی بات نہیں، شریف خاندان نے برسوں کی محنت سے چلنے والے نجی کاروبار کے نقصانات اور ذاتی دکھ برداشت کیے، کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے عرصے کے دوران ٹیکس نہیں دیا جاتا، برطانوی عدالت نے حسن نواز کے اسی موقف کو درست قرار دیا۔