دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کی جانب سے حقوق دو، ڈیم بنائو تحریک کے احتجاجی دھرنے کو ایک ماہ مکمل

جمعہ 21 مارچ 2025 20:10

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2025ء)دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کی جانب سے حقوق دو، ڈیم بنائو تحریک کے احتجاجی دھرنے کو ایک ماہ مکمل ہوگیا ۔31 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ 2025 کی منظوری کے لیے وزارتی کمیٹی کی جانب سے تاحال تحریری معاہدے پر دستخط نہ ہونے کے باعث واپڈا اور تعمیراتی کمپنیوں کے دفاتر اور کام 10دن سے بند ہیں جس سے ملازمین کی تنخواہیں اور دفتری امور شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

احتجاجی دھرنے کے رہنما مولانا حضرت اللہ نے کہا کہ 31 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ 2025 وزارتی کمیٹی کے ساتھ طے پایا تھا، لیکن معاہدے پر دستخط اور عمل درآمد نہ ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گی! انہوں نے واضح کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیامر میں بے روزگاری میں شدید اضافہ ہو چکا ہے، جبکہ واپڈا اور تعمیراتی کمپنیوں میں غیر مقامی افراد کو ملازمتیں دی جا رہی ہیں، جو مقامی افراد کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

واپڈا میں عارضی ملازمین کو مستقل نہیں کیا گیا اور نہ ہی مزید بھرتیاں کی جا رہی ہیں۔ احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ واپڈا 31 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ 2025 پر فوری عمل درآمد کرے اور متاثرین کے مطالبات منظور کیے جائیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا، ہم دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین ہیں، ہم نے روشن پاکستان کیلئے اپنا سب کچھ قربان کر دیا ہے، واپڈا ہمارے حقوق ہمیں واپس کرے۔