بینکوں کی اضافی آمدن پر ٹیکس سے متعلق حکم امتناع عدالت نے خارج کردیا

سندھ ہائی کوٹ کے فیصلوں سے 23 ارب روپے جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں سے 8.4 ارب روپے ریکور کئے گئے، حکم امتناع خارج ہونے پر پنجاب کے بینکوں نے واجب الادا ٹیکس قومی خزانے میں جمع کروادیا

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 22 مارچ 2025 13:35

بینکوں کی اضافی آمدن پر ٹیکس سے متعلق حکم امتناع عدالت نے خارج کردیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 مارچ 2025)لاہور ہائیکورٹ نے بھی بینکوں کی اضافی آمدن پر ٹیکس سے متعلق حکم امتناع خارج کردیا، حکم امتناع خارج ہونے پر پنجاب کے بینکوں نے واجب الادا ٹیکس قومی خزانے میں جمع کروادیا، بینکوں سے ونڈ فال ٹیکس وصولی کی مد میں 4 ہفتوں کے دوران 34 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد رقم قومی خزانے میں جمع کروائے گئے، وزارت قانون و انصاف نے اعلامیہ جاری کردیا جس کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں ٹیم کی کاوشوں کی بدولت پہلے سندھ ہائی کوٹ کے فیصلوں سے 23 ارب روپے جبکہ آج لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں سے 8.4 ارب روپے ریکور کئے گئے۔

اعلامیے کے مطابق پنجاب کے 7 بینکوں نے مجموعی طور پر 11 ارب 48 کروڑ 36 لاکھ 58 ہزار روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع کروائیں ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت قانون کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال کو زیرالتوا مقدمات میں فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے فائنانس ایکٹ 2023 میں بینکوں کی اضافی آمدن ( ونڈ فال آمدن) پر لگائے گئے ٹیکس کے حکم امتناع کے مقدمات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کو ان مقدمات کی پیروی کیلئے بہترین ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی۔دریں اثناءوزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ،وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور انکی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ٹیم نے اپنی محنت سے تاریخی اقدام ممکن بنایا۔

اللہ رب العزت نے چاہا تو اسی طرح کے مزید اقدامات سے ہم پاکستان کو بہت جلد خود کفیل بنائیں گے۔ شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح کے تخلیقی اور مضبوط اقدامات سے ہی ٹیکس کلیکشن میں اضافہ اور معیشت میں بہتری کی امید کی جاسکتی ہے۔31.5 ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میں جمع ہوئی جس سے صحت، تعلیم و دیگر عوامی فلاحی منصوبے بنائے جائیں گے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ کے سٹے آرڈر ختم ہونے پر بینکوں نے 24 گھنٹے میں 23 ارب روپے ایف بی آر میں جمع کرائے تھے۔