قائد اعظم 20 ویں صدی کے عظیم قائدین میں شامل ہیں ان کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کی ضرورت ہے
پیر 24 مارچ 2025
22:47
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2025ء) سابق سپیکر قومی اسمبلی و سابق وفاقی وزیر تعلیم سینئر سیاستدان سید فخر امام شاہ، مفکر اسلام سابق وفاقی وزیر مذہبی امور علامہ سید حامد سعید کاظمی، پرو وائس چانسلر وویمن یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ اور صدر ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن نعیم اقبال نعیم نے کہا ہے کہ قائد اعظم 20 ویں صدی کے عظیم قائدین میں شامل ہیں ان کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کی ضرورت ہے قائد اعظم وہ عظیم رہنما ہیں جنہوں نے براعظم ایشیاکا جغرافیہ بدلا اور ہمیں پاکستان عطا کیا قائد اعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ وطن دیا ہمیں متحد ہو کر قائد اعظم کی تعلیمات پر قائم رہنے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے قوم کو ترقی کیلئے اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم قرارداد پاکستان کے سلسلہ میں ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن اور ویمن یونیورسٹی ملتان کے زیر اہتمام جناح ہال ویمن یونیورسٹی ملتان میں منعقدہ خصوصی سیمینار قائد اعظم کا دو قومی نظریہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
(جاری ہے)
سیمینار کی صدارت پرو وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کی مہمان خصوصی سابق سپیکر قومی اسمبلی سید فخر امام شاہ اور سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور علامہ سید حامد سعید کاظمی شاہ تھے جبکہ مہمانان اعزاز میں سابق ڈائریکٹر کالجز و صدر نظریہ پاکستان فورم ملتان پروفیسر ڈاکٹر حمید رضا صدیقی، رجسٹرار ویمن یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان، چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف جینڈر سٹیڈیز زکریایونیورسٹی ملتان ڈاکٹر مرید حسین ملک، سجادہ نشین دربار حضرت داو ٴد جہانیاں مخدوم شعیب اکمل قریشی ہاشمی، چیئرمین ہیومن رائٹس جنوبی پنجاب چوہدری ابرار حسین، ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی مظفرگڑھ طاہرہ رفیق، پرنسپل پاک ترک معارف انٹرنیشنل سکول ملتان سیدہ قراةالعین اقبال، ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر ریاض حسین، سماجی رہنما رشید عباس خان اور سماجی رہنما و صدر ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن نعیم اقبال نعیم تھے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سید فخر امام شاہ نے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان کو قائداعظم جیسا لیڈر ان کے بعد نہیں ملا دو قومی نظریہ ہی قیام پاکستان کا پیش خیمہ تھا پاکستان قائد اعظم کے تصور کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہونا چاہیے، قائد اعظم کا فرمان سچ ثابت ہوا کہ انتہا پسند ہندو مسلمان اقلیت کو عزت و احترام سے نہیں رہنے دیں گے آج وہاں لوگوں کی زندگی اجیرن ہے سید فخر امام نے مزید کہا کہ قائد اعظم نے ہندوّوں کی مکارانہ اور انگریزوں کی جارہانہ چالوں کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے ہمارے لیے الگ وطن پاکستان حاصل کیا فرمودات قائداعظم ترقی پاکستان کا زینہ ہے ہم قائداعظم محمد علی جناح کے اصول اپنا کر پاکستان کو ترقی یافتہ اور مستحکم بنا سکتے ہیں نوجوان پاکستان کا مستقبل اور امید کی کرن ہیں انہوں نے ہی پاکستان کے اندھیرے دور کرنے ہیں اور روشنی پھیلانی ہے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سید فخر امام نے کہا کہ ہمیں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آنے کے لیے جدید تعلیم کو عام کرنا ہوگا اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا ہوگا کیا وجہ ہے کہ پاکستان کے بعد آزاد ہونے والی ریاستیں آج دنیا کی کامیاب معاشی اور معاشرتی طاقتیں ہیں ہمیں دیانتدار قیادت کو آگے لانے کے ساتھ ساتھ خود بھی پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور علامہ سید حامد سعید کاظمی نے کہا کہ 23مارچ 1940ئکا دن پاکستان کی تاریخ کا ناقابل فراموش دن ہے جس کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ درحقیقت اس دن پاکستان کی بنیاد رکھی گئی تھی علامہ سید حامد سعید کاظمی نے مزید کہا کہ قائداعظم کے فرمودات اور تعلیمات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں ہمیں چاہیے کہ قائداعظم کے افکار پر چلتے ہوئے پاکستان کو حقیقی معائنوں میں علامہ اقبال اور قائداعظم کا پاکستان بنائیں پروفیسر ڈاکٹر حمید رضا صدیقی اور پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ قائد اعظم اس صدی کے عظیم لیڈر ہیں وہ بات کے پکے اور قول کے سچے تھے اور انہوں نے کبھی اپنی بات واپس نہیں لی قائداعظم و شخصیت تھے جنہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے دنیا کا نقشہ بدل دیا۔
اس موقع پر تقریب سے ڈاکٹر مرید حسین ملک، مخدوم شعیب اکمل ہاشمی، چوہدری ابرار حسین اور نعیم اقبال نعیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کو چاہئے کہ حضرت قائداعظم کو اپنا رول ماڈل بنائیں ان کی تعلیمات اور فرمودات کو اپناتے ہوئے ان پر عمل پیرا ہوں قائداعظم ایک سچے اور کھرے لیڈر تھے جنہوں نے ہمیں اس آزاد مملکت کا تحفہ دیااس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوے ممتاز علمی و سماجی شخصیات رجسٹرار ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر میمونہ یاسمین خان، ماہر تعلیم ڈاکٹر ریاض حسین، میڈم طاہرہ رفیق، سیدہ قراة العین اقبال اور رشید عباس خان نے کہا کہ کوئی بھی قوم تعلیم پر عبور حاصل کیے بغیر ترقی نہیں کرسکتی افسوس ہمارے ہاں تعلیم پر ہی توجہ نہیں دی جارہی ہیں قائد اعظم نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے ہمیں وطن عزیز پاکستان حاصل کرکے دیا اب ہم پر زمہ داری ہے کہ ہم ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں تقریب کے شرکائخاص میں ویمن یونیورسٹی ملتان کی ٹریثر ر ڈاکٹر سارہ مصدق، ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر ملائکہ رانی، ڈی ایس اے ڈاکٹر عدیلہ سعید، مختلف ڈیپارٹمنٹس کی ہیڈز ڈاکٹر حنا منیر، ڈاکٹر دیبا شہوار، ڈاکٹر اسما اکبر، ڈاکٹر سعدیہ مشرف، ڈاکٹر منزہ جاوید، ڈاکٹر مکیہ، ڈاکٹر ماہم امتیاز، ڈاکٹر شاہدہ، مس سونیا ناصر، ڈاکٹر سمیرا صفدر، مس رابعہ، قاریہ آمنہ شاد، کوثر جان، محمد رضوان، محمد اصف کئیر کاسمیٹکس کے منیجر دانیال ایاز اور ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن کے ممبر رانا حاکم علی شامل تھے ان میں کئیر کاسمیٹکس اور ملتان پوسٹ گریجویٹ کالج ملتان کے تعاون سے خصوصی تحائف جبکہ مہمانان گرامی میں سلام پاکستان ایوارڈز آف آنرز پیش کئیے گئے۔