خیبرپختونخواہ میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ایکشن پلان تیار

پولیس میں نئی بھرتیوں، ٹریننگ، اسلحے اور آلات کی خریداری کا پلان ترتیب دیا جائے گا، دہشتگردوں کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف سخت انضباطی کارروائیاں کی جائیں گی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 26 مارچ 2025 13:51

خیبرپختونخواہ میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ایکشن پلان تیار
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 مارچ 2025ء ) خیبرپختونخواہ حکومت نے دہشتگردی کے خاتمے اور امن وامان کی بحالی کیلئے صوبائی ایکشن پلان تیار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن و امان کی بحالی کیلئے صوبائی ایکشن پلان کو حتمی شکل دی گئی، ایکشن پلان میں 18 مختلف موضوعات پر مجموعی طور پر 84 اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، جن پرعملدرآمد کیلئے تمام متعلقہ صوبائی محکموں اور وفاقی اداروں کو ٹائم لائنز کے ساتھ ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔

اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ ایکشن پلان کے تحت ریاستی نظام پر عوام کے اعتماد کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے، دہشتگردوں کو سزائیں دینے کیلئے ریاستی اداروں کی استعداد کو عملی طور پر نمایاں کیا جائے گا، سکیورٹی اور ڈویلپمنٹ سے متعلق امور میں عوامی رائے کو شامل کیا جائے گا، دہشت گردوں اور ان کے سہولتکاروں کے خلاف منظم کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ ایکشن پلان کے تحت پولیس میں بھرتیوں، ٹریننگ، اسلحے اور آلات کی خریداری کا پلان ترتیب دیا جائے گا، دہشت گردوں اور ان کے سہولتکاروں کی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کی جائے گی، دہشتگردوں کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف سخت انضباطی کارروائیاں کی جائیں گی، سول انتظامیہ کو دہشت گردی کے خلاف لیڈ رول دیا جائے گا، پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی استعداد کارمیں فاسٹ ٹریک بنیادوں پر اضافہ کیا جائے گا۔

دوسری طرف پشاور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ملزم کو 13 سال قید کی سزا سنا دی، عدالت کی جانب سے ملزم خان محمد کو ڈھائی لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی، اس حوالے سے اے ٹی سی نے اپنے حکم میں کہا کہ جرمانہ ادا نہ کرنے پر ملزم کو مزید 15 ماہ قید بھگتنا ہوگی۔