Live Updates

مشہورِ زمانہ جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل سے متعلق نئے انکشافات سامنے آگئے

ویڈیو بنانے کا پہلے سےکوئی منصوبہ نہیں تھا، جب ویڈیو بن گئی اس وقت نواز شریف جیل میں تھے تو میں نے ریکارڈنگ مریم نواز کو دے دی؛ مسلم لیگ ن کے رہنما ناصر بٹ کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 26 مارچ 2025 14:45

مشہورِ زمانہ جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل سے متعلق نئے انکشافات سامنے آگئے
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 مارچ 2025ء ) مشہورِ زمانہ جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل سے متعلق نئے انکشافات سامنے آگئے۔ اے آر وائی نیوز سے منسلک صحافی نعیم اشرف بٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینیٹ کی کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے سربراہ سینیٹر ناصر بٹ نے بتایا کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے کا پہلے سے کوئی منصوبہ نہیں تھا، اگر پہلے ہی ایسا کوئی منصوبہ ہوتا تو نواز شریف کو سزا ہونے سے پہلے ہی ویڈیو بنالیتا لیکن ویڈیو کے وقت ارشد ملک سزا دے چکے تھے اور انہیں افسوس تھا کہ غلط سزا دی، ارشد ملک کی سعودی عرب میں حسن یا حسین نواز سےکوئی ملاقات نہیں ہوئی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ جب نواز شریف کو سزا ہوگئی تو مشترکہ دوستوں نے بتایا ارشد ملک کہتا ہے ’بہت ظلم کردیا‘ جس پر میں ارشد ملک کو جاکر ملا تو انہوں نے کہا ’نوازشریف سے بڑی زیادتی کردی‘، ارشد ملک نے مجھے کہا وہ نوازشریف سے ملنا چاہتے ہیں، میں نے کہا ’اب کیا فائدہ؟‘ تو ارشد ملک نے کہا ’انہیں بتانا ہے کہ کن لوگوں نے ایسا کیا‘ لیکن جب نواز شریف سے بات کی تو انہوں نے کہا وہ ارشد ملک سے نہیں ملنا چاہتے، نواز شریف نے کہا ’میں نے اللہ پر چھوڑ دیا ہے‘۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن کے رہنماء نے کہا کہ جب بار بار اصرار کیا گیا تو پھر ارشد ملک کو ملانے نوازشریف کی لاہور رہائشگاہ لے گیا جہاں ارشد ملک نے کہا ’میاں صاحب میں نے آپ کو سزا نہیں دینی تھی‘، وہاں ارشد ملک نے ثاقب نثار اور فیض حمید کا نام لیتے ہوئے بتایا کہ ارشد ملک کی ثاقب نثار سے ملاقات بھی کرائی گئی تھی، اس سازش میں عمران خان، قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید سب اکٹھے تھے، ارشد ملک نے بتایا ’ثاقب نثار نے کہا حلف دو پیسے تو نہیں لیے؟ ملک حالت جنگ میں ہے نواز شریف کو سزا دو‘، جج ارشد ملک نے کہا میں نے ان سب کو بتایا کہ کیس میں کچھ نہیں میں کیا سزا دوں۔

سینیٹر ناصر بٹ نے بتایا کہ اس کے بعد ارشد ملک کو جب دوبارہ ملنے گیا تو اسسٹنٹ ساتھ لیا گیا موبائل ریکارڈنگ پر لگا دیا، سامنے بیٹھے اسسٹنٹ نے ساتھ ویڈیو بھی بنالی پھر جج ارشد ملک بولتے گئے، جب ویڈیو بن گئی تو نواز شریف جیل میں تھے اس لیے میں نے ریکارڈنگ مریم نواز کو دے دیں، جس کے بعد میں تو لندن چلا گیا، پیچھے میری فیملی کے ساتھ بہت کچھ ہوا لیکن حق سچ سامنے آگیا، ویڈیو کو جعلی کہنے والوں نے جب اس کا فرانزک کرایا تو سب کچھ پتا چل گیا، ارشد ملک کی نوکری چلی گئی لیکن نواز شریف کی سزا ختم نہیں ہوئی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات