
عالمی برادری موجودہ حالات میں شام پر پابندیاں نرم کرے، تحقیقاتی کمیشن
یو این
بدھ 26 مارچ 2025
21:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 مارچ 2025ء) شام کے بارے میں آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن نے کہا ہے کہ ملک کے لوگ دہائیوں تک جبر کا سامنا کرنے کے بعد اب بہتر مستقبل چاہتے ہیں۔ عالمی برادری انہیں تبدیلی کے لیے ٹھوس معاونت مہیا کرے یا اس عمل میں رکاوٹ ڈالنے سے گریز کیا جائے۔
کمیشن کے سربراہ پاؤلو سرجیو پنہیرو کا کہنا ہے کہ دنیا کو شام کے حالات سے لاتعلق نہیں رہنا چاہیے۔
ملک کی 90 فیصد آبادی روزانہ 2 ڈالر سے بھی کم وسائل میں گزارا کرنے پر مجبور ہے۔ سابق حکومت کے دور میں شام پر عائد عالمی پابندیوں کے باعث لوگوں کو تعمیرنو کی کوششوں میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
کمیشن کی جانب سے شام کا دورہ مکمل کرنے کے بعد جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ پابندیوں کے نتیجے میں ناصرف ملک کے لیے امداد کی فراہمی اور سرمایہ کاری میں رکاوٹیں حائل ہیں بلکہ بیرون ملک مقیم شامی اپنے گھروں اور زندگی کی بحالی کے لیے ترسیلات زر بھیجنے سے بھی قاصر ہیں۔
(جاری ہے)
قومی تحقیقاتی کمیشن سے ملاقات
اس دورے میں انہوں نے کمیشن کی رکن ہینی میگالے کے ساتھ ملک کے وزیر خارجہ اسد الشیبانی اور عبوری حکومت کے دیگر نمائندوں، سابق حکومت میں مظالم کا سامنا کرنے والوں کے خاندانوں کی تنظیم اور امدادی و انسانی حقوق کے اداروں کے ارکان، وکلا اور سفارتی شعبے سے تعلق رکھنے والوں سے ملاقاتیں کیں۔
کمیشن نے حرستا، دوما، زبدانی، داریا اور دیگر جگہوں پر 13 سالہ خانہ جنگی سے ہونے والی تباہی کا مشاہدہ بھی کیا۔کمیشن کے عہدیداروں نے ایسے موقع پر یہ دورہ کیا ہے جب دو ہفتے قبل قبل شام کے ساحلی علاقوں میں پرتشدد انتقامی حملوں کے نتیجے میں سیکڑوں شہری ہلاک و زخمی ہو گئے تھے۔
انہوں نے ملک کے عبوری حکام کی جانب سے آزاد قومی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان واقعات کی غیرجانبدارانہ تفتیش یقینی بنانے کے بہتر طریقہ ہائے کار سے متعلق اپنے تجربات کا تبادلہ کیا۔
سماجی ہم آہنگی کی بحالی
کمیشن نے ملک بھر میں سماجی ہم آہنگی کو بحال کرنے کے لیے عبوری حکام کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا اور وزیر خارجہ الشیبانی سمیت دیگر حکام کی جانب سے تمام شہریوں کے حقوق کے احترام و تحفظ کے عزم پر اطمینان کا اظہار کیا۔
سرجیو پنہیرو نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی حوالے سے پھیلی مایوس کے نتیجے میں تشدد کو ہوا مل رہی ہے کیونکہ لاکھوں لوگ روزگار اور اجرتوں سے محروم ہیں۔
ملکی حکام کی جانب سے تعمیرنو اور سابق حکومت کی جابرانہ میراث کا خاتمہ کرنے کے لیے انصاف کے فروغ کا عزم قابل ستائش ہے۔ کمیشن نے اس دورے میں جتنے لوگوں سے ملاقاتیں کیں ان میں سبھی نے ملک کو درپیش مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔مزید اہم خبریں
-
یو این چیف کو غزہ کے انسانی بحران پر گہری تشویش
-
زراعت سے وابستہ نوجوانوں کی تعداد میں 10 فیصد کمی، ایف اے او
-
وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی زیرصدارت پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ کا اجلاس
-
ہوٹل کے سیکیورٹی گارڈ نے سیاحوں کو روکا لیکن وہ ہوٹل کے عقب سے دریا پہنچ گئے
-
کمزور اور سمجھوتہ شدہ نظام انصاف سے بدعنوانی، آمریت اور طاقتور طبقے کی حکمرانی کو فروغ ملتا ہے
-
لاہور میں شیر کا فیملی پر حملہ
-
کراچی ٹریفک پولیس نمبر پلیٹ کے نام پر بھتہ لے رہی ہے
-
پائیدار ترقی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے عزائم کے ساتھ سیویل کانفرنس کا اختتام
-
پی ٹی آئی نے خیبرپختونخواہ کا قرض 150ارب سے 1500ارب روپے تک پہنچا دیا ہے
-
سیول کا عہد نامہ عالمی تعاون پر اعتماد سازی میں اہم ہوگا
-
خیبرپختونخواہ میں اپوزیشن کے پاس نمبر زیادہ ہوں گے تو عدم اعتماد لانا جمہوری حق ہے
-
وفاقی حکومت کا 2 تعطیلات کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.