روس اور یوکرین کے درمیان بحیرہ اسود میں جہاز رانی کے معاہدے کا خیرمقدم

یو این جمعرات 27 مارچ 2025 03:15

روس اور یوکرین کے درمیان بحیرہ اسود میں جہاز رانی کے معاہدے کا خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 27 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ نے سعودی عرب میں روس، یوکرین اور امریکہ کے مابین حالیہ سفارتی بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے بحیرہ اسود میں جہاز رانی کی آزادی اور سلامتی کا معاہدہ طے پانے کو عالمگیر غذائی تحفظ کے لیے اہم قدم قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش یوکرین میں مستحکم امن کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں میں مدد دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ بحیرہ اسود میں غیرفوجی جہازوں اور بندرگاہوں کو تحفظ دینے کا یہ معاہدہ یوکرین اور روس سے عالمی منڈیوں کو جانے والے تجارتی راستوں کی اہمیت کو بھی واضح کرتا ہے۔

(جاری ہے)

امید ہے کہ ایسی کوششوں سے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور ادارے کی متعلقہ قراردادوں کے تحت یوکرین میں پائیدار جنگ بندی کی راہ ہموار ہو گی۔

سیکرٹری جنرل سمجھتے ہیں کہ اس مقصد کے لیے اٹھائے گئے اقدامات میں یوکرین کی آزادی، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کیا جانا ضروری ہے۔

بگڑتا انسانی بحران

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کی نائب رابطہ کار جوائس مسویا نے کہا ہے کہ یوکرین میں انسانی بحران بدستور بگڑ رہا ہے جہاں تقریباً ایک کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے جبکہ امدادی وسائل کی قلت ہے۔

سلامتی کونسل میں سفیروں کو یوکرین کے حالات پر بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ وسائل کی یہ کمی خواتین اور لڑکیوں کو کہیں زیادہ متاثر کر رہی ہے۔ خدشہ ہے کہ مستقبل قریب یں کم از کم 640,000 خواتین صنفی بنیاد پر تشدد سے تحفظ کی خدمات، نفسیاتی مدد اور محفوظ جگہوں تک رسائی کھو دیں گی۔

حالیہ عرصہ میں بالخصوص امریکہ کی جانب سے امدادی وسائل روکے جانے کے بعد یوکرین کے لیے امدادی ترجیحات ازسرنو متعین کرنا پڑی ہیں جن کا اعلان آئندہ ہفتوں میں کیا جائے گا۔

ملک میں رواں سال 60 ارب لوگوں کے لیے 2.6 ارب ڈالر کے مالی وسائل درکار ہیں جن میں سے اب تک صرف 17 فیصد ہی مہیا ہو پائے ہیں۔

شہریوں کی ہلاکتیں

انہوں نے بتایا کہ یکم مارچ کے بعد کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب یوکرین پر روس کے حملوں میں شہریوں کو نقصان نہ پہنچا ہو۔ محاذ جنگ سے قریبی علاقوں میں شہریوں کو متواتر بمباری اور مشکل فیصلوں کا سامنا ہے۔

اگر وہ نقل مکانی کرنا چاہیں تو انہیں اپنا گھر بار چھوڑنا پڑے گا جبکہ علاقے میں مقیم رہنے کی صورت میں ہلاک اور زخمی ہونے کا خدشہ رہے گا اور ان جگہوں پر ضروری خدمات تک رسائی بھی بہت محدود ہے۔

یوکرین میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے اقوام متحدہ کے مشن نے بتایا ہے کہ فروری 2022 میں ملک پر روس کا حملہ شروع ہونے کے بعد 12,881 شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ان کی حقیقی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

امدادی مسائل

جوائس مسویا کا کہنا تھا کہ یوکرین میں روس کے زیرقبضہ علاقوں دونیسک، کیرسون، لوہانسک اور ژیپوریژیا میں 15 لاکھ لوگوں کو امداد کی فوری ضرورت ہے۔ تاہم امدادی کارکنوں کو ان تک حسب ضرورت رسائی میسر نہیں جبکہ انہیں فضائی حملوں سے سنگین خطرات لاحق ہیں۔ رواں سال کے آغاز سے سات امدادی کارکن زخمی ہو چکے ہیں اور متعدد مقامات پر امدادی اثاثوں کو نقصان پہنچا ہے۔

توانائی کے نظام کو ہونے والے نقصان سے بحرانی کیفیت مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔ اگرچہ حالیہ دنوں بجلی کی تنصیبات پر حملے روکنے کے اعلانات سامنے آئے ہیں تاہم گزشتہ حملوں سے متاثرہ لاکھوں لوگ سردی کے موسم میں تاحال بجلی تک قابل بھروسہ رسائی، حرارت اور پانی سے محروم ہیں۔

رابطہ کار نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے بین الاقوامی قانون کی پاسداری یقینی بنائی جائے، امدادی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے مالی وسائل کی فراہمی برقرار رہنی چاہیے اور پائیدار جنگ بندی کے لیے نئی کوششیں کی جانی چاہئیں۔