حریت کانفرنس کےرہنماؤں کی قابض انتظامیہ کی جانب سے جائیدادوں پر قبضے کی شدید مذمت کرتے ہیں ، حریت رہنما عبدالحمید لون

جمعہ 28 مارچ 2025 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2025ء) حریت رہنما عبدالحمید لون نے کہا ہے کہ حریت کانفرنس کےرہنماؤں کی قابض انتظامیہ کی جانب سے جائیدادوں پر قبضے کی شدید مذمت کرتے ہیں ،کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق کنوینئر محمد فاروق رحمانی کے گھر اور جائیداد کو ضبط کرنا بھارت کی بوکھلاہٹ ہے۔یہاں جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ محمد فاروق رحمانی کی کروڑوں روپے مالیت کی غیر منقولہ جائیدادوں بشمول 33 کنال اراضی اوردیگر عمارتوں کو ضبط کیا گیا ہے ، حریت رہنماؤں کی املاک ضبط کرنا اور بے گھر کرنا مودی حکومت کا ایک نیا ہتھکنڈہ ہے، اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد کشمیریوں کو جاری جدوجہد آزادی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے، بھارتی حکومت ماضی میں بھی کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جائیدادیں ضبطگی کو کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے ایک ہتھکنڈے کے طورپر استعمال کیاجارہا ہے ، مودی اسرائیل کے نقش قدم پر چل کر کشمیریوں کے مکان مسمار کر رہا ہے اور ان کی آبائی زمینیں چھین رہا ہے، مودی اور امیت شاہ نے مقبوضہ کشمیر میں ”اسرائیلی ماڈل“پر کام کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ عبدالحمید لون نے کہا کہ قابض انتظامیہ پہلے ہی سرینگر میں حریت کانفرنس کے ہیڈ کوارٹر اور سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور جماعت اسلامی سمیت حریت رہنمائوں کی ملکیت سینکڑوں مکانوں اور جائیدادیں ضبط کر چکے ہیں۔

عبدالحمید لون نے حریت کانفرنس کے دیگر رہنمائوں کی رہائش گاہوں پر بھارتی قابض حکام کے چھاپوں اور زور زبردستی کے ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کی ۔