عوام کیلئے عید پر "مہنگائی کا تحفہ"، پنجاب میں برائلر مرغی کا گوشت تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

عید قریب آتے ہی پنجاب کے شہروں میں مرغی کا گوشت مزید مہنگا ہو کر 800 روپے فی کلو کی سطح سے بھی تجاوز کر گیا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 29 مارچ 2025 22:45

عوام کیلئے عید پر "مہنگائی کا تحفہ"، پنجاب میں برائلر مرغی کا گوشت تاریخ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مارچ2025ء) عوام کیلئے عید پر "مہنگائی کا تحفہ"، پنجاب میں برائلر مرغی کا گوشت تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق عید قریب آتے ہی پنجاب کے شہروں میں مرغی کا گوشت مزید مہنگا ہو کر 800 روپے فی کلو کی سطح سے بھی تجاوز کر گیا ۔ پنجاب کے شہروں میں برائلر مرغی کا گوشت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے کے بعد عید پر گائے اور بکرے کا گوشت بھی مزید مہنگا ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت ضلعی سطح پرمصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام نظر آتی ہے۔ سرکاری ریٹ مرغی کا گوشت 591روپے فی کلو،گائے کا گوشت 800روپے بکرے کا گوشت 1600روپے فی کلو مقرر کیا گیا تاہم پنجاب کے کسی شہر میں برائر گوشت، گائے اور بکرے کا گوشت سرکاری نرخ پر دستیاب نہیں۔

(جاری ہے)

سرکاری نرخ کے برعکس گائے کا گوشت 1000سے 1200روپے، بکرے کا گوشت2000سے 2200روپے میں فروخت جاری ہے۔

جبکہ عید سے دو روز قبل ہی برائلر کی قیمت بھی نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ مارکیٹ میں برائلرگوشت کی قیمت 800روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر گئی ہے ۔ آڑھت منڈی میں گزشتہ روز 40کلو چکن کی قیمت19ہزار 680 روپے تھی جو صرف ایک دن میں 700روپے سے زائد اضافے کے ساتھ 40کلوکی قیمت 20ہزار 400 روپے ہوگئی۔ دوسری جانب حکومت کی جانب سے مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے دعووں کی قلعی کھل گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال عید کے دوران بازاروں میں عید خریداری کا حجم کم ترین رہا۔ امسال عید الفطرکے لئے خریداری کا رجحان گزشتہ سالوں کے مقابلے میں کم رہا ۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ خام مال مہنگا ہونے کے باعث کپڑوں، ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں سمیت دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ سالوں کے مقابلے میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ معاشی کم ٹوٹ جانے کے باعث عوام کی قوت خرید نہ ہونے کی وجہ سے بھی کاروبار کا رجحان کم رہا ہے ۔

مہنگائی اور معاشی بحران نے غریب کے ساتھ ساتھ متوسط طبقے کی قوت خرید کو ختم کر کے رکھ دیا۔ مارکیٹوں میں خریداری کے لئے آنے والی خواتین اور مردوں نے بتایا کہ کپڑے اور جوتوں کے معیار میں کوئی فرق نہیں لیکن دکاندار گزشتہ سال کے مقابلے اس سال کپڑوں، جوتوں اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کئی گنا زیادہ اضافہ طلب کیا جا رہا ہے۔ شہریوں کے مطابق قوت خرید نہ ہونے کے باعث بچوں کیلئے بھی عید کی خریداری بہت مشکل ہو چکی۔ والدین کے مطابق مہنگائی اور قوت خرید نہ ہونے کے باوجود بچوں کی خوشیوں کی خاطر بازروں کا رخ کرتے ہیں، تاہم کپڑوں اور جوتوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے کی وجہ سے انہیں مایوس ہو کر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔