اسلام آباد سے محنت کش طبقہ اور طلبا عید الفطر کی خوشیوں میں شرکت کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ، سڑکیں سنسان

اتوار 30 مارچ 2025 12:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2025ء) اسلام آباد سے محنت کش طبقہ اور طلبا عید الفطر کی خوشیوں میں شرکت کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہونے کی وجہ سے شہر کی سڑکیں سنسان ہو گئیں۔ اسلام آباد جو گہما گہمی کا شہر ہے ، عید کی تعطیلات کت باعث پرسکون ہو گیا ہے کیونکہ اس کے زیادہ تر باشندے اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید منانے کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں۔

اے پی پی کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ایکسپریس وے اور سرینگر ہائی وے جیسی اہم سڑکیں تقریباً خالی دکھائی دیتی ہیں اور صرف چند گاڑیاں ہی نظر آ ےی ہیں۔ شہر میں عوامی نقل و حمل کا نظام بشمول بسیں اور ٹیکسیاں بھی کم ہیں۔ اس حوالہ سے دارالحکومت کے رہائشیوں نے کہا ہے کہ ملازم اور محنت کش طبقہ کے علاوہ بہت سے طلبا ، جو تعلیمی مقاصد کے لیے شہر میں مقیم تھے وہ بھی اپنے بیگ اٹھا کر اپنے آبائی شہروں کو روانہ ہو گئے۔

(جاری ہے)

قائداعظم یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے کہا کہ میں اپنے گھر جانے اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید منانے کے لیے پرجوش ہوں۔ شہر کے بس اڈوں اور ریلوے سٹیشنز پر لوگوں کا ہجوم ہے جو اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہو رہا ہے۔ ایک شہری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگ اپنے اہل خانہ کے لیے تحائف اور مٹھائیاں لے کر تہوار کے ماحول میں اضافہ کرتے نظر آئے۔

سنسان گلیوں کے باوجود شہر کی انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال اور سیکورٹی سمیت ضروری خدمات عید کی تعطیلات کے دوران بھی چلتی رہیں۔ اسلام آباد کے ایک رہائشی نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک روایت ہے۔ ہم ہر سال اپنے خاندان کے ساتھ عید منانے اور اپنے آباء و اجداد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اپنے آبائی شہر جانا چاہتے ہیں۔

بہت سے دوسرے لوگوں نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے عید کی اہمیت کے پیش نظر عید اپنے پیاروں کے ساتھ مل کر منانے کے طور پر اجاگر کیا۔ اسلام آباد کی ایک خاتون رہائشی نے کہا کہ ہمارے لیے عید صرف جشن اور تہوار ہی نہیں ہے بلکہ اپنے آباؤ اجداد کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان سے برکتیں حاصل کرنے کے بارے میں بھی ایک اہم موقع ہوتا ہے۔ اسلام آباد کے ایک رہائشی نے کہا کہ اپنے آباؤ اجداد کی قبروں پر جانا ہماری عید کی روایت کا ایک لازمی حصہ ہے۔