ٰبی این پی کے لانگ مارچ کی حمایت کرتے ہوئے آل پارٹیز میں شرکت کی دعوت قبول کی ہے ، جے ڈبلیو پی

اتوار 30 مارچ 2025 18:15

Wکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2025ء) جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل حاجی ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ نے بی این پی کے لانگ مارچ کی حمایت کرتے ہوئے آل پارٹیز میں شرکت کی دعوت قبول کی ہے اور حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو روکنے کی مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر سیاسی اسیران کو رہا کرکے ان کے خلاف درج مقدمات واپس لئے جائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات میر شمس کرد، جواد ہزارہ، چوہدری نوید احمد، رئوف بابر، سید نیاز آغا ، ندیم کاکڑ، سید فیصل شاہ سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے موجودہ مخدوش اور ابتر حالات سے صوبے کے عوام بخوبی آگاہ ہے بی این پی کے سربراہ سردار اختر پر امن لانگ مارچ لے کر کوئٹہ آرہے تھے ہم نے ان کی لانگ مارچ کی حمایت کی تھی حکومت اور انتظامیہ نے کنٹینر لگا کر لکپاس کے مقام پر لانگ مارچ کے شرکاء کو روک لیا اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں پر ٹول پلازہ پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جس کی ہم مذمت کرتے ہیں لانگ مارچ کے شرکاء کو سیکورٹی فراہم نہ کرنے کی وجہ سے خودکش حملہ ہوا لیکن معجزانہ طورپر تمام رہنماء محفوظ رہے ورنہ 2006ء کی تاریخ دہرائی جاتی جس کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑتا اور جو حالات پیدا کئے گئے وہ آج بھی سب کے سامنے ہیں جدوجہد کی پاداش میں ہمارے بانی قائد نواب اکبر بگٹی سمیت بلوچستان کے ہزاروں پیرو ورنا کو شہید کیا گیا اور سوئی ڈیرہ بگٹی سے لاکھوں افراد ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے جو آج بھی ملک کے مختلف حصوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ان کی آباد کاری کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہید نواب اکبر بگٹی بلوچستان میں سنگل پارٹی بنانے کے خواہاں تھے جس کی تجویز دی تھی آج بھی اس کی ضرورت محسوس ہورہی ہے اور ہمارے قائد پارٹی سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی بلوچستان کی تمام قوم پرست پارٹیوں کو سنگل پارٹی بناکر بلوچستان کے حقوق کی جدوجہد کی دعوت دیتے ہیں اور ہماری جماعت لانگ مارچ کی حمایت کرتی ہے اور آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ لانگ مارچ کو روکنے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹر ماہ رنگ سمیت تمام سیاسی اسیران کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف درج قائم مقدمات واپس لئے جائیں۔