آئی جی پنجاب کی زیر صدارت اجلاس،سی سی ڈی آرڈیننس منظوری کے بعدفعال ہونے بارے اقدامات کا جائزہ لیا

اتوار 6 اپریل 2025 18:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اپریل2025ء) کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ آرڈیننس کی منظوری کے بعد انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر صدارت سنٹرل پولیس آفس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ، ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جیز اسٹیبلشمنٹ ون اینڈ ٹو، متعلقہ ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز اور سینئر افسران جبکہ سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ، ایڈیشنل آئی جی سائوتھ پنجاب، آر پی اوز، سی پی اوز اور ڈی پی اوز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے آرڈیننس منظوری کے بعد سی سی ڈی کے فعال ہونے بارے اقدامات کا جائزہ لیا اور کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی ورکنگ کے لئے ہیومن ریسورس، لاجسٹکس، ٹی او آرز وانتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ نے آرڈیننس کی منظوری کے بعد ادارے کے اغراض و مقاصد، اہداف بارے تفصیلی بریفنگ دی۔

سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ سی سی ڈی کے لیے انتہائی پروفیشنل، منجھے ہوئے کرائم فائٹر افسران کا انتخاب کیا گیا ہے ، وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے ویژن کے مطابق سنگین جرائم میں ملوث کریمنلز کا سدباب کریں گے۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن کامیابی کے لئے پرامید ہیں۔ آر پی اوز، ڈی پی اوز سی سی ڈی کو ابتدائی طور پر مطلوبہ ہیومن ریسورس، دفاتر، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے لئے فنڈز منظور اور04 ہزار اہلکاروں کی بھرتی کا پراسس بھی مرحلہ وار جاری ہے، کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے لئے ٹرانسپورٹ، فرنیچر اور لاجسٹکس کی خریداری کا عمل بھی جلد شروع ہو گا، سی سی ڈی کے اپنے تھانوں کی بلڈنگز کا بھی تعین کیا جا رہا ہے، سی سی ڈی کومفصل کریمینلز ڈیٹا بیس، سرویلنس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم، جدید لوکیٹرز اور آئی ٹی ٹیکنالوجی کی مدد حاصل ہو گی، سی سی ڈی افسران سے اہداف کے حصول کے لئے بھرپور صلاحیتوں، مثبت اور فوری نتائج کی توقعات ہیں۔

ترجمان پنجاب پولیس نے مزید بتایا کہ منشیات کے بڑے ڈیلرز، خطرناک کریمنلز کی گرفتاری و سزائیں یقینی بنانا، نوگو ایریاز کا خاتمہ اور حساس ایونٹس کی سکیورٹی سی سی ڈی کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔اسی طرح اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، ڈکیتی رابری،ڈکیتی رابری کے دوران مرڈر و ریپ کے ملزمان کی گرفتاری، وہیکلز چوری، قبضہ مافیا، بین الصوبائی گینگز اور کریمنلز کی سرکوبی کے لئے دیگر اضلاع سے کوآرڈینیشن بھی امور میں شامل ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ دہشت گردی، شر پسندی، لا اینڈ آرڈر، جرائم کا خاتمہ اور پنجاب پولیس کو درپیش اہم ترین چیلنجز کے لیے تمام پولیس یونٹس کوآرڈینیشن مزید بہتر بنائیں۔