اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 اپریل 2025ء) یوکرینی صدر نے فیس بک پر لکھا کہ روس کی طرف سے یوکرین پر فضائی حملوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے: ''روس پر دباؤ اب بھی کافی نہیں ہے، اور یوکرین پر روزانہ روسی حملے اس کا ثبوت ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا، ''روس جنگ اور قتل و غارت کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ (روس پر) دباؤ میں کوئی نرمی نہیں لائی جا سکتی… تمام کوششوں کا مقصد سلامتی کو یقینی بنانا اور امن کا قیام ہونا چاہیے۔
‘‘زیلنسکی کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران روس نے یوکرین پر 1460 سے زائد گائیڈڈ ایریل بم، تقریبا 670 حملہ آور ڈرون اور مختلف اقسام کے 30 سے زائد میزائل داغے۔
روس کا یوکرین کے سرحدی علاقے سومی کے ایک گاؤں پر قبضے کا دعویٰ
روس کی وزارت دفاع نے یوکرین کے علاقے سومی کے ایک گاؤں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
(جاری ہے)
روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی فورسز کے ایک یونٹ نے پیشقدمی کے دوران سومی کے علاقے میں 'باسوکے گاؤں کو آزاد‘ کرا لیا ہے۔
2022 میں جنگکے ابتدائی دنوں کے بعد رواں برس مارچ کے اوائل میں روس نے پہلی بار سومی ریجن کے ایک گاؤں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فوجیوں نے باسوکا سے چند کلومیٹر دور نووینکے پر قبضہ کر لیا ہے۔
تاہم یوکرین کا کہنا ہے کہ اس کی افواج روسی فوجیوں کی اس کے علاقے میں داخل ہونے کی کوششوں کو ناکام بنا رہی ہے۔
یوکرین کی افواج نے گزشتہ اگست میں روس کے علاقے کروسک میں کے کچھ حصے پر قبضہ کیا تھا، لیکن ماسکو نے حال ہی میں اس علاقے کے زیادہ تر حصے پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔
یوکرین روسی توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے، روس
روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ امریکہ کی ثالثی میں توانائی تنصیبات پر حملوں پر پابندی کے باوجود یوکرین روسی توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
وزارت دفاع کے مطابق یوکرین کی افواج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کریمیا، برائنسک، روستوف اور ورونیز کے علاقوں میں ایسے سات حملے کیے۔
روسی وزارت دفاع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ورونیز کے علاقے میں یوکرینی حملے میں گیس کی تقسیم کی پائپ لائن کو نقصان پہنچا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وہ ان رپورٹس کی تصدیق کرنے سے قاصر ہے۔
ایک علیحدہ رپورٹ میں روسی وزارت دفاع نے کہا کہ روسی افواج نے گزشتہ شب اپنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں اور ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے یوکرین کے مرکزی اسلحے کے اڈے اور ڈرون کی تیاری میں شامل دفاعی صنعت کے اداروں کو نشانہ بنایا۔ تاہم اس رپورٹ میں اہداف کے مقام کا ذکر نہیں کیا گیا۔
ادارت: کشور مصطفیٰ