گ* بھارتی پارلیمنٹ سے منظور کیے گئے متنازع وقف ترمیمی بل کی شدید الفاظ میں مذمت

اتوار 6 اپریل 2025 21:25

^لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اپریل2025ء) چیئرمین ادارہٴ نظریہٴ پاکستان چیف جسٹس(ر) اعجاز نثار‘ سینئر وائس چیئرمین میاں فاروق الطاف‘ کرنل(ر) محمدسلیم ملک‘ مشاہد حسین سید‘ راجہ ظفرالحق‘ ناصر کھوسہ‘ مجیدہ وائیں‘ بیرسٹر ولید اقبال‘ چوہدری نعیم حسین چٹھہ‘ جنرل(ر) عبدالقیوم ‘سیکرٹری ادارہٴ نظریہٴ پاکستان ناہید عمران گل اور سیکرٹری تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ محمد سیف اللہ چوہدری نے اپنے ایک مشترکہ بیان میںبھارت میں متنازع ’وقف ترمیمی بل‘ کی منظوری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر عرصہٴ حیات پہلے ہی تنگ کر دیا گیا ہے‘ ایسے میں اس متنازع وقف ترمیمی بل کا مقصد مسلمانوں کو مزید پسماندہ کرنا اور ان کے جائیداد کے حقوق کو غصب کرنا ہے۔

(جاری ہے)

اس بل کی منطوری سے ہندو انتہا پسند مودی حکومت کو مسلمانوں کی کھربوں روپے کی وقف املاک پر قابض ہونے کا جواز مل جائے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ترمیمی بل کی منظوری سے مسلم آبادی کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے‘ یہ اقدام مسلم اقلیت کے حقوق کو مزید کمزور کرے گا اور تاریخی مذہبی مقامات کی ضبطی کا باعث بن سکتا ہے۔واضح رہے کہ بھارت کی لوک سبھا اور راجیہ سبھا نے مسلمانوں کی شدید مخالفت کے باوجود یہ متنازع بل منظور کر لیا ہے۔ وقف ترمیمی بل 2025 ء کی متنازع ترامیم میں غیر مسلم کو وقف بورڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر بنانے، ریاستی حکومتوں کو اپنے وقف بورڈ میں کم از کم 2 غیر مسلم ارکان شامل کرنے اور ضلعی کلیکٹر کو متنازع جائیدادوں پر فیصلہ دینے کا اختیار دینا بھی شامل ہیں۔