پنجاب حکومت کی نو مئی ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی اپیلوں پر سماعت

سات دن میں ملزمان شامل تفتیش ہوں،ٹرائل کورٹ چارماہ میں فیصلہ کرے. سپریم کورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 7 اپریل 2025 16:02

پنجاب حکومت کی نو مئی ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی اپیلوں پر سماعت
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ میں نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کی ضمانتیں منسوخ کرنے سے متعلق پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سماعت ہوئی عدالت نے کہا کہ سات دن میں ملزمان شامل تفتیش ہوں،عدالت چارماہ میں فیصلہ کرے.

(جاری ہے)

عدالت نے پیرکے روز سماعت کے موقع پر اپنے ریمارکس میں کہا کہ ضمانت منسوخی اپیلوں پر پنجاب حکومت کے وکیل کو غور کی ہدایت درست ہے، ضمانت کے فیصلوں میں بعض عدالتی فائنڈنگ درست نہیں خیال رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی کارکنان عالیہ حمزہ اور خدیجہ شاہ سمیت 20 ملزمان کی ضمانت کی منسوخی کے لیے دائر اپیلوں کی سماعت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کل کرے گا جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس شکیل احمد بھی اس بینچ کا حصہ ہیں.

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے آج سماعت میں کہا کہ ٹرائل کورٹ کو تین ماہ میں ٹرائل کارروائی مکمل کرنے کا کہہ دیتے ہیں عدالت ہر پندرہ دن کی پراگرس رپورٹ ہائیکورٹ میں پیش کرے گی پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے ضمانت کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں کیا. چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کوئی ملزم ضمانت کا غلط استعمال کرے تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا 9 مئی ملزمان ضمانت منسوخی کیس کی وقفے کے بعد سماعت میں پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالتی آپشنز پر نئی ہدایات کیلئے مزید وقت مانگ لیا جس پرعدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل کی استدعا منظورکرتے ہوئے کل منگل کے روز تک کا وقت دے دیا عدالت نے استفسار کیا کہ فرض کر لیں ضمانت کا فیصلہ واپس لے لیں پھر کیا ہو گا؟وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ 9 مئی کو ایک ادارے پر حملہ کیا گیا.

عدالت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کو تین ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا کہہ دیتے ہیں اس موقع پر وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ ضمانت منسوخ کریں تو ٹرائل رہ جائے گا عدالت نے کہا کہ سات دن میں ملزمان شامل تفتیش ہوں، عدالت چارماہ میں فیصلہ کرے اس پر پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ وکیل پنجاب حکومت مجھے اس آپشن پر ہدایات کیلئے کل تک کی مہلت دے دیں . عدالت نے نو مئی کے واقعات سے متعلق درج مقدمات کو دوسری عدالتوں میں بھیجنے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پرسماعت بھی کی سپریم کورٹ نے اے ٹی سی راولپنڈی سے مقدمات منتقلی کی اپیلیں نمٹا دیں اور لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو کیا گیا 22 لاکھ روپے جرمانہ برقرار رکھا.