منصوبوں کی تکمیل کے لئے وزیراعظم کے ماڈل کی پیروی کی جائے ‘ وزیر ریلوے کی افسران کو ہدایت

پیر 7 اپریل 2025 18:32

منصوبوں کی تکمیل کے لئے وزیراعظم کے ماڈل کی پیروی کی جائے ‘ وزیر ریلوے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2025ء)وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرصدارت ریلوے ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میںریلوے انفراسٹرکچر پر تفصیلی بریفنگ اور ڈویژنز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے عامر علی بلوچ سمیت دیگر افسران شریک ہوئے ۔ وزیرریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ ایم ایل ون پر سفری دورانیہ کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں،کیماڑی حیدرآباد سیکشن پر فوری طور پر کام شروع کیا جائے ۔

وزیرریلوے نے ایم ایل ون پر انجینئرنگ ریسٹرکشنز کے خاتمے کے لئے ایک سال کا ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ٹرینوں کا سفری دورانیہ کم ہو گا۔ حنیف عباسی نے کہا کہ ٹریک بحالی کے منصوبوںپرکام تیز کیا جائے،پراجیکٹ ڈائریکٹر چھ ماہ میں سلیپر زتیار کر کے دیں، انتظامیہ دو سال کا پراجیکٹ ایک سال میں مکمل کرے،سال کے آخر تک چار ٹیمپنگ مشینیں قابل استعمال بنائی جائیں۔

(جاری ہے)

حنیف عباسی نے کہا کہ شہباز شریف نے پنجاب میں تین سال کے منصوبے ایک سال میں مکمل کر کے دکھائے، ریلوے انتظامیہ ان کے ماڈل کی پیروی کرے،مال گاڑیوں سے زیادہ ریونیو حاصل کیا جائے، لیکج روکی جائے،مسافر ٹرینوں کی آن لائن بکنگ کے طریق کار کو مزید بہتر بنایا جائے ۔ اجلاس میں فریٹ ٹرینوں کی بکنگ آن لائن کر کے انسانی مداخلت ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

وزیر ریلوے نے محکمے کی کالونیوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی فہرستیں بھی مانگ لیں ۔ اجلاس میں غیر متعلقہ افراد، ریٹائرڈ افسران کی ریلوے ریسٹ ہائوسز میں رہائش پر مکمل پابندی کر دی گئی ۔وزیر ریلوے نے تین ماہ میں ٹرینوں کی باقاعدگی 90 سے 95 فیصد تک لانے کا ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ ٹرینوں کی باقاعدگی سے خود مانیٹر کروں گا، وزیر سمیت کسی شخص کے لئے ٹرین لیٹ نہیں ہو گی، صفائی ستھرائی اور کھانے کے معیار کو بہتر بنایا جائے،تمام ڈی ایسز کی کارکردگی کا ماہانہ جائزہ لیا جائے گا۔

حنیف عباسی نے کہا کہ کارکردگی کے جائزہ کے لئے سٹاف کے بغیر دفاتر اور اسٹیشنز کا وزٹ کروں گا۔ اجلاس میں تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر ایلی ویٹر لگانے کا فیصلہ کیا گیا جس کاراولپنڈی اسٹیشن سے آغاز کیا جائے گا۔حنیف عباسی نے کہا کہ وزیرِ اعلی پنجاب، صوبے کے عوام کی رسائی دور دراز علاقوں تک چاہتی ہیں،انہوں نے برانچ لائنوں کی بحالی کیلئے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اجلاس میں تجاوزات کے خاتمہ کے لئے پنجاب اور سندھ سے آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلایا جائے گا،ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے آپریشن کیے جائیں گے۔ اجلاس میں وزیر ریلوے نے کمرشل پوٹینشل کی حامل ریلوے زمینوں کا بریک اپ طلب کرتے ہوئے تمام ڈویژنز کو لِیز کی گئی زمینوں کی تفصیل جمع کروانے کی ہدایت بھی کی ۔