کراچی،رینجرز اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ کارروائی میں فتنہ الخوارج کے 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

پیر 7 اپریل 2025 18:42

کراچی،رینجرز اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ کارروائی میں فتنہ الخوارج کے 3 انتہائی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2025ء)سندھ رینجرز اور محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے مشترکہ کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے تین انتہائی مطلوب دہشت گردوں کوگرفتار کرلیا۔پیر کے روز ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کراچی کے علاقے کورنگی سے فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے تین انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔

گزشتہ سال جولائی میں حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو فتنہ الخوارج قرار دیا تھا اور تمام اداروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ پاکستان پر دہشت گردانہ حملوں کے مرتکب افراد کے لیے’ خارجی’ (اسلام سے خارج) کی اصطلاح استعمال کریں۔

(جاری ہے)

سندھ رینجرز کی جانب سے جاری ایک بیان میں آج کہا گیا ہے کہ انہوں نے کورنگی سے انعام اللہ عرف لالا، نعیم اللہ عرف عمر زالی اور محمد طیب عرف محمد کو گرفتار کیا ہے۔

سندھ رینجرز کے مطابق گرفتار دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں، تینوں گرفتار دہشت گردوں کا تعلق فتنہ الخوارج کے حافظ گل بہادر گروپ سے ہے۔بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے ہتھیار، گولیاں اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔گرفتار دہشت گرد نعیم اللہ عرف عمر زالی نے 2014 میں فتنہ الخوارج میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ حافظ گل بہادر گروپ کا ایک اہم رکن ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ اس کا والد مومن خان اور چچا سلیم اللہ بھی فتنہ الخوارج کے اہم ارکان اور سیکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں میں ملوث تھے، جو سیکیورٹی آپریشنز میں ہلاک ہوگئے تھے۔رینجرز نے بتایا کہ نعیم اللہ جنگی تربیت یافتہ ہے اور وزیرستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث رہا ہے، نعیم اللہ کچھ عرصہ قبل کراچی آیا تھا اور اپنے نیٹ ورک کو منظم کرنے کے لیے سرگرم تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ انعام اللہ 2017 میں فتنہ الخوارج حافظ گل بہادر گروپ میں شامل ہوا اور وہ وزیرستان کے جانی خیل کے علاقے میں کمانڈر عبدالحمید عرف فکر مند کے گروپ کے ساتھ وزیرستان میں بہت سرگرم تھا، وہ اور اس کے دیگر ساتھی سیکورٹی فورسز پر متعدد حملوں میں ملوث تھے۔بیان کے مطابق انعام اللہ کا بھائی، جو حافظ گل بہادر گروپ کا بھی حصہ ہے، وزیرستان میں بہت فعال تھا۔

نعیم اللہ کی طرح، انعام اللہ بھی کچھ عرصہ قبل فتنہ الخوارج کے نیٹ ورک کو منظم اور سہولت کاری کرنے کے لیے کراچی آیا تھا۔بیان میں کہا گیا کہ محمد طیب 2023 میں فتنہ الخوارج (فکر مند گروپ) میں شامل ہوا۔ وہ اپنے بھائی عبدالرزاق کی وفات کے بعد گروپ میں شامل ہوا اور کراچی میں سہولت کاری کا کام کر رہا تھا۔بیان میں کہا گیا کہ تینوں ملزمان کراچی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جب انہیں گرفتار کیا گیا، دہشت گردوں کو اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد سمیت مزید قانونی کارروائی کے لیے سی ٹی ڈی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔