اوستہ محمد، بلوچستان میں بلوچ ہی بلوچوں کو تنگ کر رہے ہیں روڈ راستے بند کر کے مسافروں کو ذلیل و خوار کر رہے ہیں

منگل 8 اپریل 2025 22:50

اوستہ محمد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2025ء) بلوچستان میں بلوچ ہی بلوچوں کو تنگ کر رہے ہیں روڈ راستے بند کر کے مسافروں کو ذلیل و خوار کر رہے ہیں اگر انہیں اتنی ہی کرنی ہے تو جاکر ایونوں میں دھنے دیں غریبوں کو تنگ نہ کریں بلوچستان کی عوام پاکستانی ہیں جو اس وقت آزاد ہیں جو اتنا کر رہے ہیں بلوچوں کو غلامی کی زندگی میں نہ دھکیلا جائے عوامی رد عمل جب نواب اکبر بگٹی پر بمب باری ہو رہی تھی تو یہ نواب سردار کہاں گئے ان کی شہادت کے بعد ان کی قبر پر سیاست کر رہے ہیں ۔

یہ ایک حقیقت ہے کہا جاتا ہے تنگ آمد جنگ آمد بلوچستان کی آزادی کے نعرے لگانے والے ہمیں کسی اور کا غلام بنانا چاہتے ہیں لیکن ہم کسی اور کے غلام نہیں بنیں گے کئی دنوں سے راستے بند کر بلوچ بلوچوں کو خوار کر رہے ہیں بلوچستان کی حالت غیر بنا دیا آخر کا ٹرانسپوٹر پھوٹ پڑے کہ مسافر ذلیل و خوار ہو رہے ہیں خواتین ویرانے میں پڑی ہوئی ہیں یہ کیسی بلوچیت ہے کہ اپنے مائیں بہنیں روڈوں پر پڑے ہوئے ہیں ایک خاتون مر گئی ایک ماہ اپنے بیٹے کی بیماری کو دیکھ کر راستہ دینے کے لیے التجا کرتے سوشل وڈیو پر وائیرل ہوئی ہے یہ ہے بلوچیت ۔

(جاری ہے)

بلوچستان کے 95 فیصد بسنے والے لوگ ملک پاکستان کے شیدائی ہیں وہ کسی اور ملک کے غلام نہیں بننا چاہتے ہیں ۔ایسے نہ ہو کہ باقی عوام ان سے مذاحمت کرنے نکلیں جو روڈو کو بمد کیے ہوئے ہیں وہ بے شک اھتجاج کریں ان کا حق ہے لیکن ایونوں کے آگے جاکر بیٹھیں اپنے جائز مطالبات منوائیں یہ نہ کہ روڈوں کو بند کریں ٹرین اور بسوں سے اتار کر لوگوں کو شہید کریں یہ ان کی سیاست یا بلوچیت ہے اگر یہ ہے تو ہم اس سے نعفرت کریں گے ان کی حمایت نہیں کریں گی