قوموں کی کردار سازی بھی حکومت کی ذمہ داری ہے‘ ڈاکٹرطارق فضل چوہدری

ایک جماعت مسلسل فتنہ اور فساد برپاکررہی‘موجودہ حکومت ملک و قوم کی ترقی کے لئے دل و جان سے کام کر رہی ہے‘خطاب

منگل 8 اپریل 2025 22:53

قوموں کی کردار سازی بھی حکومت کی ذمہ داری ہے‘ ڈاکٹرطارق فضل چوہدری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2025ء) وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ قوموں کی کردار سازی بھی حکومت کی ذمہ داری ہے‘آج ایک جماعت کی طرف سے مسلسل فتنہ اور فساد برپا کیا جا رہا ہے‘موجودہ حکومت ملک و قوم کی ترقی کے لئے دل و جان سے کام کر رہی ہے‘ہم اس وقت آئی ایم ایف کے معاہدے پر عملدرآمد کے پابند ہیں‘پی ٹی آئی حکومت نے جان بوجھ کر آئی ایم ایف معاہدوں کی خلاف ورزی کی۔

یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطارق فضل چوہدری نے کہا کہ تمام اکابرین اور کارکنان کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آج کے اجتماع کا مقصد قوم کے لئے آگاہی پھیلانا ہے۔ قوموں کی کردار سازی بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ آج ایک جماعت کی طرف سے مسلسل فتنہ اور فساد برپا کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نے تقریب میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کا شاندار اعلان کیا۔

وزیراعظم، انکی ٹیم، ٹاسک فورس کا خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔موجودہ حکومت ملک و قوم کی ترقی کے لئے دل و جان سے کام کر رہی ہے۔ ہم اس وقت آئی ایم ایف کے معاہدے پر عملدرآمد کے پابند ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے جان بوجھ کر آئی ایم ایف معاہدوں کی خلاف ورزی کی۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے کہاکہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے سے متعلق شرطیں لگائی جا رہی تھیں۔

پی ڈی ایم حکومت اور موجود اتحادی حکومت نے سخت اور مشکل فیصلے کئے۔ ہماری قیادت نے فیصلہ کیا کہ ہم ریاست کے لئے اپنی سیاست قربان کریں گے۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پاکستان ایک عام ملک نہیں، واحد اسلامی ایٹمی طاقت ہے۔ کیا وجہ ہے کہ ہمیں صرف اسلامی ممالک میں دہشت گردی اور معاشی تنگ دستی نظر آتی ہی تمام اسلامی ممالک دہشت گردی اور زبوں حالی کا شکار ہیں۔ ہم نے بہت حکمت اور طریقے سے اس ملک کو آگے بڑھانا ہے۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت اپنے ملک اور اداروں پر حملہ آور ہے۔ یہ سیاسی جماعت ملک کو بین الاقوامی طور پر بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ خیبرپختونخوا میں 15 سالوں سے ان کی حکومت ہے، تعمیر و ترقی کا کوئی نشان نہیں ہے۔