بھارتی وزارت داخلہ نے فورسز کو نہتے کشمیریوں کو تختہ مشق بنانے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے، حریت کانفرنس

بدھ 9 اپریل 2025 16:18

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اپریل2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ سے اپنا مطالبہ دہرایا ہے کہ وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطے جموں وکشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی سنگین پامالیوں کے جائزے کے لیے اپنی ٹیم علاقے میں بھیجے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں بیان میں کہا کہ بھارتی وزارت داخلہ نے فورسز اور ایجنسیوں کو نہتے کشمیریوں کو تختہ مشق بنانے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ ، پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کا جینا دشوار کر دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت نے سینئر حریت قیادت کے حوصلے توڑنے کےلئے اسے گزشتہ کئی سال سے قید رکھا ہے لیکن وہ حق پر مبنی اپنے موقف پر چٹان کی طرح کھڑی ہے اور بھارتی جبر اور قبضے کے خلاف جرات کی علامت بن کر ابھری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزادی پسند کشمیری عوام بی جے پی اور آر ایس ایس کے کشمیر مخالف ایجنڈے کو فروغ دینے والوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے ۔ ترجمان نے کہا کہ باالاخر فتح حق و صداقت کی ہو گی اور جھوٹ، منافقت اور ظلم و جبر کو شکست ہو گی۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو کچلنے کے لیے ہر گھناو نا حربہ استعمال کر رہا ہے لیکن وہ مودی کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے متحد اور پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت اورجموں وکشمیر کی مسلم اکثریتی پہچان کو مٹانے کے مذموم منصوبے پر عمل پیراہے۔ بیان میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ بھارتی ایجنسیاں حریت کیمپ کو نشانہ بنانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کر سکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی گھناو نی اور غیر انسانی کارروائی نام نہاد بھارتی جمہوریت کے لیے مزید شرمندگی اور توہین کا باعث بنے گی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیامیں پائیدار امن و ترقی کےلئے تنازعہ کشمیر کا کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔ کشمیریوں نے اس مقصد کے لیے ہزاروں جانوں کی قربانی دی ہے اور وہ شہداکے مقدس مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔