سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں پلانٹ پروٹیکشن پردوسری بین الاقوامی کانفرنس شروع

بدھ 9 اپریل 2025 16:56

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اپریل2025ء) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں پلانٹ پروٹیکشن سائنس پر دوسری بین الاقوامی کانفرنس شروع ہو گئی۔ کانفرنس فیکلٹی آف کراپ پروٹیکشن کی میزبانی اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے منعقد کی گئی ۔ کانفرنس میں پاکستان سمیت چین، ملائشیا، آذربائیجان، اٹلی، مصر، سوڈان، تھائی لینڈ اور اقوام متحدہ کے ادارے ایف اے او کے ماہرین نے شرکت کی، جن میں سے متعدد نے آن لائن شرکت کی۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا کہ سندھ کو پانی کی کمی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث زرعی شعبے میں سنگین چیلنجز کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں فصلوں کی پیداوار میں 35 فیصد تک کمی واقع ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پاکستان ہر سال 37 ہزار میٹرک ٹن زرعی کیمیکل درآمد کرتا ہے جو تشویشناک ہے۔ کانفرنس کے ذریعے سائنسی تحقیق کی بنیاد پر پائیدار حل تلاش کئے جائیں گے۔

تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی ڈاکٹر عبد المالک ترین نے کہا کہ 300 سے زائد تحقیقی مقالے اس کانفرنس میں پیش کیے جا رہے ہیں جو ملکی زرعی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ وائس چانسلر میرپورخاص یونیورسٹی ڈاکٹر رفیق میمن نے کہا کہ کانفرنس کے نتائج مستقبل کے زرعی سائنسدانوں کے لیے مددگار ثابت ہوں گے۔ کانفرنس کے چیئر اور کراپ پروٹیکشن فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر منظور علی ابڑو نے کہا کہ ملک بھر سے زرعی محققین اور ماہرین کی شرکت سائنسی تحقیق کو نئی جہت دے گی۔

سیکرٹری کانفرنس ڈاکٹر محمد ابراہیم خاصخیلی نے بتایا کہ 350 تحقیقی مقالوں میں سے 228 کو زبانی اور پوسٹر پریزنٹیشن کے لئے منتخب کیا گیا ہے جبکہ سائنسی نمائش بھی کانفرنس کا حصہ ہے۔ کانفرنس میں ماہرین، کسانوں، طلبہ اور زرعی اداروں کے نمائندگان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔