راولپنڈی ڈویژن میں انسداد تمباکو نوشی کے لئے ٹاسک فورس قائم

جمعرات 10 اپریل 2025 23:04

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اپریل2025ء) ایڈیشنل کمشنر کوآرڈینیشن سید نذارت علی نے کہا کہ ہم اپنے ریجن کو سموک فری بنانے کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائیں گے،تمام سرکاری اداروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنا فوکل پرسن نامزد کریں نیز سکول ایجوکیشن کی جانب سے خصوصی طور پر فوکل پرسن اور ٹرینرز نامزد کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےانسداد تمباکو نوشی کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے اہم ہمیں اپنے مستقبل کے معماروں کو تمباکونوشی کی لت سے بچانا ہے جس کے لئے سکول ایجوکیش کا اس مہم میں کردار سب سے اہم ہے۔ تعلیمی اداروں کے سربراہان، والدین اور اساتذہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بچوں کو تمباکو نوشی سے بچائیں اور قانون پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد عوام میں اس حقیقت کو اجاگر کرنا ہے کہ گلے کا کینسر، دل اور پھیپھڑوں کی بیماریاں، اور ہر سال 1.6 لاکھ سے زائد اموات کی وجہ تمباکو نوشی ہے۔

حکومت نے اس سلسلے میں “سموک فری پاکستان" کے نام سے ایپ متعارف کرائی ہے جس کے ذریعے شہری اس قانون کی خلاف ورزی کی اطلاع دے سکتے ہیں۔ سید نذارت علی نے مزید کہا کہ حکومتِ پنجاب نے عوام کو تمباکو نوشی کے خطرناک اثرات سے بچانے اور نئی نسل کو محفوظ رکھنے کے لیے انسدادِ تمباکو نوشی آرڈیننس 2002 پر سختی سے عملدرآمد کے احکامات جاری کئے ہیں۔

اس قانون کے مطابق عوامی مقامات جیسے دفاتر، تعلیمی ادارے، ہسپتال، شاپنگ مالز، ریستوران اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد ہے جبکہ خلاف ورزی پر 1000 سے لے کر 100,000 روپے تک کے جرمانے مقرر کیے گئے ہیں۔ دوکانوں میں سگریٹ فروخت کرتے وقت نوٹس آویزاں کرنا لازمی ہے اور تعلیمی ادارے کے 50 میٹر کے دائرے میں سگریٹ فروخت کرنا سختی سے منع ہے۔ اسکی خلاف ورزی کی صورت میں پانچ ہزار روپے جرمانہ اور دوبارہ خلاف ورزی پر 100,000 روپے تک سزا دی جا سکتی ہے۔ مجاز افسران قانون کی خلاف ورزی پر دکان بند، سامان ضبط اور جرمانہ عائد کرنے کے اختیارات رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :