مقبوضہ جموں وکشمیر میں ایک نوجوان شہید ، چار کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط

جمعہ 11 اپریل 2025 16:59

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع کشتواڑ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔ قابض انتظامیہ نے مزید چار کشمیریوں کی املاک ضبط کرلیں جبکہ دو کو نوکروں سے برطرف کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کو ضلع کے علاقے چترو جنگل میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔

آخری اطلاعات تک علاقے میں آپریشن جاری تھا۔ بھارتی پولیس نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر ضلع گاندربل کے علاقے صفاپورہ میں تین کشمیریوں فردوس احمد وانی، محمد رمضان بٹ اور محمد ایوب گنائی کی 9 کنال اور 7 مرلہ زرعی اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ''یو اے پی اے '' کے تحت ضبط کر لی ہے۔

(جاری ہے)

ضبط کی گئی اراضی کی مالیت 3 کروڑ47لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔

پولیس نے ضلع پونچھ کے علاقے بگیال درہ کے رہائشی محمد بشیر کی 6کنال پر مشتمل اراضی ضبط کر لی ہے ۔ انتظامیہ نے دو کشمیری ملازمین بشارت احمد میر اور اشتیاق احمد ملک کو نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے۔انہیں آزادی پسند سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں برطرف کیا گیا۔ بشارت کا تعلق سری نگر جبکہ اشتیاق کا ضلع اسلام آباد سے ہے۔ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج پھر سرینگر میں گھر میں نظر بند کر کے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے جامع مسجد جانے سے روک دیا ۔

میر واعظ نے ''ایکس''پر لکھا''مجھے آج پھر گھر میں نظر بند کر کے جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا گیا، یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ حکام میرے مذہبی حقوق مسلسل پامال کر رہے ہیں۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے میر واعظ کی نظر بندی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیری مسلمانوں کے مذہی حقوق کو پامال کرنے اور ایک سرکردہ عالم دین کے کردار کو پس پشت ڈالنے کی دانستہ مہم کا حصہ ہے۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزارت داخلہ حق پر مبنی کشمیریوںکی جدوجہد کو کمزوراور حریت قیادت کو بدنام کرنے کیلئے ایک بے بنیاد بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ اپنے مذموم ارادوں میں کبھی کامیاب نہیںہو گی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے فورسز اور ایجنسیوں کو کشمیریوں کو خوف ودہشت کا شکار کرنے اور تحریک آزادی کے راستے سے ہٹانے کیلئے جبر و استبداد کا ہر ہتھکنڈہ استعمال کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حریت کیمپ کے خلاف ایک نیا پروپیگنڈہ شروع کیا گیا ہے اور کالے قوانین کے بے دریغ استعمال اور ڈرانے دھمکانے کی کارروائیوں کے ذریعے حریت رہنمائوں کو نام نہاد بیانات دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ ترجمان نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ تحریک آزادی کیخلاف بھارتی چالوں سے پوری طرح باخبر رہیں اور انہیں ناکام بنانے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو فروغ دیں۔