پی ڈی ایم اے، ماہرین موسمیات کا شدید گرمی کی لہر کے دوران احتیاطی تدابیر پر زور

اتوار 13 اپریل 2025 14:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اپریل2025ء) پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)پنجاب کے حکام اور موسمیات کے شعبہ کے ماہرین نے صوبہ پنجاب کی عوام بالخصوص بچوں، خواتین اور بزرگ شہریوں کو گرمی کی لہر کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گرم موسم میں غیر ضروری بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں اور خود کو گرمی کے خطرات سے بچانے کے لیے ہائیڈریٹ رہیں۔

اتوار کو میڈیا گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ گرمی سے پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے دھوپ اور گرمی سے بچیں۔ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا کہ ہیٹ ویو رات کو بھی برقرار رہے گی جس سے گرد آلود ہواؤں اور طوفان کا امکان بڑھ جائے گا، خود کو محفوظ رکھنے کے لیے پنجاب کے رہائشیوں کو اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ باہر نکلتے وقت ڈھیلے، ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں، سن سکرین اور ٹوپیاں استعمال کریں۔ ڈی جی نے مزید کہا کہ شہری شدید گرمی کے اوقات میں سخت سرگرمیوں سے گریز کریں، سایہ دار جگہوں پر رہیں اور گھروں کو ٹھنڈا رکھیں۔مزید برآں، کمزور پڑوسیوں کی جانچ کرنا، پالتو جانوروں کو ہائیڈریٹ رکھنا اور گاڑیوں میں بچوں یا پالتو جانوروں کو کبھی بھی لاپرواہ نہ چھوڑنا گرمی سے متعلقہ ہنگامی صورتحال سے بچائو میں میں مدد کر سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر اور ماہر موسمیات ڈاکٹر غلام رسول نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی فصلوں اور مویشیوں کے لیے حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کریں تاکہ گرمی کی لہر سے ہونے والے نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔واضح رہے کہ ہیٹ سٹروک سے متاثرہ افراد کو فوری امداد فراہم کرنے کے لیے ریسکیو 1122 کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور موبائل ہیلتھ ٹیمیں گرمی سے متعلق ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تعینات کی جائیں گی۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے شمالی علاقوں میں برف پگھلنے کا عمل بھی تیز ہو سکتا ہے۔