پانی کی تقسیم پر پنجاب کا ارسا کو مراسلہ، سندھ کو زیادہ پانی دینے پر سخت موقف

ْسندھ کو سکھر بیراج پر رائس کینال کو غیرقانونی پانی دینے کے معاملہ کو چھپایا گیا،خط کامتن

پیر 14 اپریل 2025 22:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء)پنجاب حکومت نے پانی کی تقسیم پر ارسا کو مراسلہ ارسال کردیا، لاہور سے محکمہ آبپاشی پنجاب کے لیٹر میں پنجاب نے پانی سندھ کو دینے پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ پنجاب کو حصے سے کم اور سندھ کو زیادہ پانی دینے سے کسانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ خط کے متن کے مطابق سندھ کو سکھر بیراج پر رائس کینال کو غیرقانونی پانی دینے کے معاملہ کو چھپایا گیا،ایسے ناانصافی پر مبنی اقدامات سے امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے، ربیع کی فصل کی طرح اب حریف میں بھی پنجاب سے ناانصافی ہو رہی ہے۔

خط کے مطابق مارچ میں ارسا کی ٹیکنیکل، ایڈوائزری میٹنگز میں ہونے والے فیصلوں پرعمل نہیں ہو رہا ہے، تمام صوبائی سیکرٹریز آبپاشی کی موجودگی میں تریموں پنجند اور چشمہ کینال کو پانی دینے کا فیصلہ ہوا۔

(جاری ہے)

خط کے متن کے مطابق فیصلہ ہوا تھا کہ منگلا پر پریشر کم کرنے کیلئے تربیلا سے پنجاب کی ٹی پی اور سی جے نہروں کو پانی دیا جائے گا، 8ہزار کیوسک پانی منگلا ڈیم سے لینا تھا لیکن تربیلا سے پانی نہ ملنے پر منگلا سے اضافی 17سے 20ہزار کیوسک لے رہے ہیں۔

خط کے مطابق ارسا یہ ناانصافیاں رکوائے اور فیصلے کے مطابق پنجاب کو حصے کا پانی مہیا کیا جائے، ربیع کی فصل میں پانی کی 16فیصد شارٹیج تھی، جس میں سے سندھ کو 19اور پنجاب کو 22فیصد کم پانی دیا گیا۔ خط کے مطابق خریف کی فصل میں 43فیصد شارٹیج ہے اور اس میں بھی پنجاب کے حصے کا پانی زیادہ اور سندھ کا کم روکاجا رہا ہے۔