اے این پی، جے یو آئی اور پیپلزپارٹی نے مائنز اینڈمنرلز ایکٹ کیخلاف تحریک چلانے کی دھمکی دیدی

جمعیت علما اسلام (ف) پیپلز پارٹی اور اے این پی نے کے پی مائنزاینڈ منرل ایکٹ کی مخالفت کردی، ہمارے لئے سب سے پہلے یہ صوبہ اور اس کے مفادات ہیں، صوبائی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے،ایمل و دیگر کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 15 اپریل 2025 12:50

اے این پی، جے یو آئی اور پیپلزپارٹی نے مائنز اینڈمنرلز ایکٹ کیخلاف ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل 2025)عوامی نیشنل پارٹی،جے یو آئی(ف) اور پیپلزپارٹی نے مائنز اینڈمنرلز ایکٹ کیخلاف تحریک چلانے کی دھمکی دیدی، جمعیت علما اسلام (ف) پیپلز پارٹی اور اے این پی نے کے پی مائنزاینڈ منرل ایکٹ کی مخالفت کردی، ہمارے لئے سب سے پہلے یہ صوبہ اور اس کے مفادات ہیں،پشاور میں دیگر جماعتوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اے این پی کے رہنماء ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ اگست میں اس بل کے ساتھ حکومت کوگھر بھیجیں گے۔

صوبائی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔مائنز اینڈ منرلز ایکٹ مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اس بل کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی بھرپور احتجاجی تحریک کا اعلان کرتی ہے۔مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 ہماری جدوجہد کو مزید تیز کرے گی۔

(جاری ہے)

ہماری جدوجہد اٹھارہویں آئینی ترمیم پر من وعن عمل تک جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ایکٹ واپس نہ لیا گیا تو اے این پی اس کے خلاف اعلان جنگ کرتی ہے۔

ہماری تاریخ ہے کہ نہ کبھی وسائل اور اس پر اختیار سے پیچھے ہٹے ہیں ۔پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کریم کنڈی نے اس موقع پر کہا کہ جہاں سے یہ بل آیا اور جو الفاظ استعمال کئے گئے اس پر اعتراض ہے۔ صوبائی معاملات میں وفاق کا کیا کام ہے۔اپوزیشن لیڈر عباداللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے سب سے پہلے یہ صوبہ اور اس کے مفادات ہیں۔

جے یو آئی(ف)کے رہنماءعطاالرحمان کا کہنا تھا ایک بار پھر صوبائی حقوق پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ہم اس ایکٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں ۔ صوبائی حقوق پر کس کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی جے یو آئی (ف)نے مائنز اینڈمنرل بل مسترد کر دیا تھا او ر اس کیخلاف سینیٹ میں تحریک التواءجمع کروا دی تھی۔سربراہ جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والے پارٹی ارکان سے جواب طلب کر لیاتھا۔

اس حوالے سے ترجمان جمعیت علماءاسلام (ف)اسلم غوری کاکہنا تھا کہ بل کی حمایت کرنے والے بعض ارکان نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی تھی جس پرجے یوآئی(ف)کے سربراہ نے سخت نوٹس لیاتھا۔ترجمان جے یو آئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارٹی بلوچستان اسمبلی سے پاس مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کرتی تھی۔ بل کیخلاف سینٹ میں تحریک التواءجمع کرا دی تھی۔پارٹی کے موقف کے برخلاف کسی قانون سازی کی حمایت ناقابل قبول ہے اور ایسی کسی بھی کوشش کو روکا جائے گا۔ پارٹی قیادت کا موقف تھا کہ مائنز اینڈ منرلز بل صوبائی خودمختاری اور عوامی مفادات کے برخلاف تھا۔