پی اے سی اجلاس، واپڈا کیلئے خریدی گئی 27ہزار 179ایکڑ زمین محکمے کے نام منتقل نہ ہونے کا انکشاف

منگل 15 اپریل 2025 21:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)پبلک اکائونٹس کمیٹی میں واپڈا کیلئے خریدی گئی 27ہزار 179ایکڑ زمین محکمے کے نام منتقل نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔منگل کو جنید اکبر خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 4ارب 85کروڑ روپے کی زمین واپڈا کے نام منتقل نہ ہونے کا آڈٹ اعتراض زیر بحث آیا۔

آڈیٹر جنرل حکام نے بتایا کہ واپڈا نے مختلف منصوبوں کیلئے 27ہزار 179ایکڑ زمین حاصل کی تھی ،یہ زمین 1981ء سے 2021ء کے درمیان خریدی گئی، 40ء سالوں سے اس زمین کو واپڈا کے نام پر منتقل نہیں کیا گیا، حاصل کردہ زمین کی غیر منتقلی کے باعث حکومت کو مالی نقصان ہوا ہے۔سیکرٹری آبی وسائل نے بتایا کہ اس میں ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے یہ صوبائی معاملہ ہے، صوبائی چیف سیکریٹریز کو ہم ہر ماہ درخواست بھیجتے ہیں لیکن وہ نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

ثنا اللہ مستی خیل نے کہا کہ کمیٹی کو وزرائے اعلی اور چیف سیکریٹریز کو ڈائریکشن بھیجنی چاہیے۔حکام وزارت آبی وسائل نے بتایا کہ نیلم جہلم منصوبہ مئی 2024سے بند پڑا ہے، نیلم جہلم منصوبے کی سرنگ بیٹھنے کی وجہ سے اسے بند کرنا پڑا۔پی اے سی ارکان نے منصوبے کی بندش پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔آڈٹ حکام کے مطابق نیلم جہلم منصوبے کے کنٹریکٹ کی خلاف ورزی سے بھی قومی خزانے کو بھاری نقصان ہوا، داسو اور بھاشا ڈیم پروجیکٹس کے لیے زمین کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں۔ثنا اللہ مستی خیل نے کہا کہ یہاں پارلیمنٹ ہاوس سے ایم این اے گرفتار ہو جاتے ہیں ان کو ڈیم کے لیے زمین نہیں مل رہی، پاکستان میں ہونے کو سب کچھ ہو جاتا ہے۔