گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاجی ملازمین کی وزیراعلیٰ ہاﺅس جانے کی کوشش،پولیس کا مظاہرین پر واٹرکینن کا استعمال

مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم،پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا، گرمی کی شدت کے باعث بیشتر مظاہرین بے ہوش ہوگئے،بے ہوش ہونے والے مظاہرین کو موقع پر ہی طبی امداددی گئی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 18 اپریل 2025 15:35

گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاجی ملازمین کی وزیراعلیٰ ہاﺅس جانے کی کوشش،پولیس ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل 2025)لاہور کے مال روڈ پر گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاجی ملازمین کی وزیراعلیٰ ہاﺅس جانے کی کوشش، پولیس نے مظاہرین کو روکنے کیلئے واٹر کینن کااستعمال کرتے ہوئے آگے بڑھنے سے روک دیا، مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم،پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا، گرینڈ ہیلتھ الائنس کا پنجاب اسمبلی کے دھرنا آج بھی جاری رہا۔

مظاہرین نے تمام رکاوٹیں توڑ دیں۔ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ ہوئی جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا۔ مظاہرین نے وزیر اعلیٰ ہاوس کی جانب مارچ کا اعلان کیا تھا ۔گرمی کی شدت کے باعث بیشتر مظاہرین بے ہوش ہوگئے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس کے صدر ڈاکٹر شعیب نیازی کی بھی حالت خراب ہو گئی۔

(جاری ہے)

بے ہوش مظاہرین کو موقع پر ہی طبی امداددی گئی۔

گرینڈ الائیڈ ہیلتھ الائنس کی مارچ کی کال دینے پر لاہور پولیس کی نفری مال روڈموجود رہی۔ایس ایس پی آپریشنز تصور اقبال، ایس پی سول لائنز عبدالحنان ،ایس پی کینٹ قاضی علی نفری کے ہمراہ مال روڈ پر موجود تھے ۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات نہیں مانے جاتے دھرنا جاری رکھیں گے۔بعدازاں پولیس وائی ڈی اے صدر شعیب نیازی اورسلمان حسیب کو ساتھ لے گئی۔

ڈی ایس پی سول لائنز کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کو مذاکرات کیلئے لے کر جا رہے ہیں۔ڈاکٹر شعیب نیازی کا کہنا ہے کہ پولیس مذاکرات کا کہہ کر لے جا رہی ہے اگر ہمیں گرفتار کیا جاتا تو دھرنا جاری رہے گا۔یاد رہے کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کا مراکز صحت کی نجکاری کیخلاف لاہور کے مال روڈ پر احتجاجی دھرنا 12ویںروز بھی جاری رہا۔مطالبات کاکہنا تھا کہ ہمارے مطالبات منظور ہونے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا اور اس کیلئے ہمیں مہینو ںبھی بیٹھنا پڑا تو ہم اس کے لئے تیار تھے۔

حکومت ہزاروں خاندانوں کے معاشی قتل کا فیصلہ واپس لے۔مظاہرین کایہ بھی کہنا تھا کہ مراکز صحت کی نجکاری سے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے شہری طبی سہولیات سے محروم ہو جائینگے۔انہوں نے تنبیہ کی کہ نجکاری کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو بھرپور احتجاج کیا جائیگا۔گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاجی مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا تھاکہ معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کیلئے گرینڈ ہیلتھ الائنس سے فوری طور پر مذاکرات کیے جائیں اور انکے تحفظات کا ازالہ کیا جائے ۔لاہور کے چیئرنگ کراس چوک احتجاجی مظاہرین کی جانب سے بند ہونے کی وجہ سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا دباﺅ رہا تھا ٹریفک کا نظام درہم برہم رہاتھا۔