
پروفیسر خورشید کی زندگی ہر طبقےاور عمر کے افراد کے لیے مشعل راہ ہے، ان کی رحلت سے قومی زندگی میں ایک ایسا خلا پیدا ہوا ہے جس کا بھرنا آسان نہیں ہے، مقررین کا انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز میں منعقدہ تقریب سے خطاب
جمعہ 18 اپریل 2025 21:50
(جاری ہے)
پروفیسر خورشید احمد 13 اپریل کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر اور سینیٹ کے رکن مشاہد حسین سید نے پروفیسر خورشید احمد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد لوگوں کو باہم جوڑنے اور قومی امور پر اتفاق پیدا کرنے کا غیر معمولی ہنر رکھتے تھے۔
ان کی شخصیت اور سوچ جغرافیائی، نظریاتی یا سیاسی حدود سے بالاتر تھی۔ تقریباً 22 برس تک سینیٹ کی رکنیت کے دور میں انھوں نے ہر معاملے پر بھرپور اخلاص اور محنت سے عوامی و ملکی مفاد کی ترجمانی کی۔ سینیٹ کے سابق ارکان فرحت اللہ بابر اور جاوید جبار نے بھی ان کی فہم و فراست، محنت اور عوامی بھلائی کے جذبے کو سراہا جو ان کی پارلیمانی خدمات کا خاصہ تھا۔ سابق وفاقی وزیر اور معروف قانون دان احمر بلال صوفی نے بتایا کہ پروفیسر خورشید احمد بین الاقوامی نظام اور قانون کو سب سے زیادہ جاننے والے اراکین پارلیمان میں سے تھے۔ ان کی شخصیت دنیا بھر میں مسلم و غیر مسلم دنیا میں علمی و فکری تحریکوں پر اثر انداز ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز کے قیام کو پروفیسر خورشید احمدکی بڑی علمی خدمت شمار کیا اور مختلف شعبہ جات بالخصوص کشمیر سے متعلق ان کی سربراہی میں ہونے والے کام کو سراہا۔ سپریم کورٹ کے شریعت اپیلیٹ بینچ کے رکن ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد مستقبل بین نظر رکھتے تھے اور انھوں نے اسلام، پاکستان اور امت مسلمہ کے حوالے سے ان چیلنجز کو بہت پہلے بھانپ لیا تھا جو آج درپیش ہیں۔ انھوں نے نہایت ہمت، فکرمندی اور تندہی سے پاکستان اور امت مسلمہ کی فلاح کے لیے جدوجہد کی۔ معروف عالمِ دین مولانا زاہد الراشدی نے تعلیم، فکری مباحث اور قومی منظرنامے میں تعمیری کردار کے حوالے سے پروفیسر خورشید احمد کو ایک منفرد شخصیت قرار دیا۔ سودی نظام کے خاتمے کی تحریک میں ان کی فکری پختگی، حکمت اور فنی بصیرت واضح نظر آتی ہے۔ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور مرحوم کے بھائی ڈاکٹر انیس احمد نے کہا کہ پروفیسر خورشید نے مولانا مودودی کے سیاسی، معاشی اور سماجی افکار کو نہایت وضاحت اور اخلاص کے ساتھ فروغ دیا۔ ان کے قائم کردہ ادارے آج بھی اسلامی سیاست، معیشت اور معاشرت میں موجود مسائل کے حل کو علمی انداز میں اجاگر کر رہے ہیں۔ پروفیسر صاحب کے صاحبزادے حارث احمد نے کہا کہ ان کے والد کو اسلام اور پاکستان سے بے پناہ محبت تھی اور اس مقصد کے لیے وہ ہر وقت مختلف الخیال افراد کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار رہتے تھے۔ آئی پی ایس کے چیئرمین خالد رحمٰن نے اختتامی کلمات میں پروفیسر خورشید کے ساتھ طویل رفاقت کا ذکر کرتے ہوئے انہیں ایسی آفاقی اقدار کا پیکر قرار دیا جو آئندہ نسلوں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر صاحب کی زندگی مقصد اور بصیرت سے بھرپور تھی، جو ہر ذاتی غرض سے بالاتر ہو کر اسلام اور پاکستان کے لیے وقف تھی۔ تقریب میں پروفیسر خورشید احمد کی زندگی، افکار اورکارناموں پر مبنی ایک ویڈیو بھی دکھائی گئی۔ اس موقع پر شرکاء کو ایک چیٹ بوٹ سے بھی متعارف کرایا گیا، جو مرحوم کے منتخب افکار پر مبنی مواد سے استفادہ کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر سوالات کے جوابات دینے کے لیے آئی پی ایس میں تیار کیا جا رہا ہے۔مزید قومی خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر ملنے کا امکان
-
بھارت عالمی دہشت گرد ہے ،غیر ملکی میڈیا پہلگام ڈرامہ کو مسترد کرچکا ہے ، گورنر پنجاب
-
بھارت کی جارحیت، انسانیت کی بد ترین تاریخ ہے، اعظم سواتی
-
وفاقی وزیر مواصلات سے قزاخستان کے وزیر ٹرانسپورٹ کی وفد کے ہمراہ ملاقات، پاکستان سے قزاخستان ڈائریکٹ فلائٹ کے ساتھ ساتھ ویزہ شرائط بہتر ہونی چاہئیں، عبدالعلیم خان
-
کراچی، آن لائن ٹیکسی سروسز کیلئے ایک نظام اورای وی ٹیکسی لانے کا فیصلہ
-
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں متنازعہ کینال منصوبے کو مسترد ہونا پاکستان کی جیت ہے ، شرجیل انعام میمن
-
لاہور: نجی کالج میں 21 سالہ طالبہ پہلی منزل سے گر کر جاں بحق
-
مودی مسلمان دشمن‘ اسلام اور مسلمان کے مقابلے میں جہاں کوئی محاذ ملے گا مودی وہاں کھڑا ہو جائے گا‘مولانا فضل الرحمٰن
-
پاکستان کی تقریباً 8.4 ملین آبادی کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے ، زراعت کا شعبہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ہوئے دباؤ کا شکار ہے۔ماہرین
-
کراچی کی سڑکوں پر دندناتی ہیوی گاڑیوں نے مزید 2 افراد کو کچل ڈالا
-
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس
-
محکمہ سکولزایجوکیشن نے بہتر سہولیات دینے کے لیے 90 ارب روپے مانگ لیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.