ہم ضمانت چاہتے ٹرمپ نئے جوہری معاہدے سے دستبردار نہیں ہوں گے، ایران

صاف نیت دونوں ملکوں کے درمیان منصفانہ مذاکرات شروع کرنے کی بنیاد ہو سکتی ہے،عہدیدار

ہفتہ 19 اپریل 2025 12:03

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء) ایک اعلی ایرانی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کے ملک نے گزشتہ ہفتے کو ہونے والی بات چیت کے دوران امریکہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ یورینیم کی افزودگی پر کچھ پابندیاں قبول کرنے کے لیے تیار ہے لیکن اسے مضبوط ضمانتوں کی ضرورت ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نئے جوہری معاہدے سے دوبارہ دستبردار نہیں ہوں گے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی عہدیدار نے مزید کہا کہ ایران کی ریڈ لائنز کا مطلب ہے کہ وہ اپنے یورینیم کی افزودگی سینٹری فیوجز کو ختم کرنے، افزودگی کو مکمل طور پر روکنے یا افزودہ یورینیم کی مقدار کو اس سطح تک کم کرنے پر راضی نہیں ہوگا جو 2015 کے معاہدے میں طے پایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے میزائل پروگرام پر بات چیت نہیں کرے گا جسے وہ کسی بھی ایٹمی معاہدے کے دائرہ کار سے باہر سمجھتا ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی عہدیدار نے مزید کہا کہ ایران کو عمان میں بالواسطہ بات چیت میں معلوم ہوا کہ واشنگٹن نہیں چاہتا کہ وہ اپنی تمام ایٹمی سرگرمیوں کو روکے۔ یہ ایران اور امریکہ کے لیے منصفانہ مذاکرات شروع کرنے کی بنیاد ہو سکتی ہے۔ یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ایران نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ امریکہ کے ساتھ سمجھوتہ ممکن ہے اگر وہ سنجیدہ ارادوں کا مظاہرہ کرے اور غیر حقیقی مطالبات نہ کرے۔

ایرانی عہدیدار نے بتایا کہ ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ ایران اس ادارے کو اس عمل میں واحد قابل قبول ادارہ سمجھتا ہے۔ ذریعہ نے مزید بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکیوں کو آگاہ کیا ہے کہ امریکہ کو اس تعاون کے بدلے ایران کے تیل اور مالیاتی شعبوں پر عائد پابندیاں فوری طور پر ہٹانی ہوں گی۔