سندھ کے عوام کے مفاد کیخلاف کوئی منصوبہ منظور نہیں کیا جائے گا، مراد علی شاہ

کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلئے نکلیں گے، منصوبہ کسی نے بھی بنایا ہو لیکن سندھ حکومت نے اسے منظور نہیں ہونے دیا، وزیراعظم کو نتائج کا معلوم ہے وہ انصاف سے کام لیں، وزیراعلیٰ سندھ کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 22 اپریل 2025 15:05

سندھ کے عوام کے مفاد کیخلاف کوئی منصوبہ منظور نہیں کیا جائے گا، مراد ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اپریل 2025)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کے عوام کے مفاد کیخلاف کوئی منصوبہ منظور نہیں کیا جائے گا، کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلئے نکلیں گے،منصوبہ کسی نے بھی بنایا ہو لیکن سندھ حکومت نے اسے منظور نہیں ہونے دیا،وزیراعظم کو نتائج کا معلوم ہے، وہ انصاف سے کام لیں،کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کو بارہا کہا گیا ہے کہ متنازعہ کینال منصوبے ختم کئے جائیں لیکن وہ کہتے ہیں کہ منصوبے پر کام نہ ہونے کے برابر ہے اور جو کچھ ہوا وہ بھی صرف جولائی میں ہوا۔

کینال منصوبے کو روکنے کیلئے پرعزم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کی نیت پر شک نہیں کر رہے لیکن کسی کے ہاتھوں میں بھی نہیں کھیل رہے یہ اجتماعی مقصد ہے اور ہمیں کینال منصوبے کو روکنا ہے کیونکہ یہ ملک کی بہتری کیلئے ضروری ہے۔

(جاری ہے)

اگر یہ معاملہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو ہم احتجاج کیلئے نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے احتجاج کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

ہم اپوزیشن جماعتوں اور قوم پرست تنظیموں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ احتجاج ضرور کریں مگر عوام کو تکلیف نہ پہنچائیں، سڑکیں بند نہ کریں۔ میں ضمانت دیتا ہوں کہ یہ کینالز نہیں بنیں گی۔مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ وکلا کا بہت احترام ہے ان کا جمہوریت کی بحالی کیلئے اہم کردار رہا ہے۔ وکلاء برادری کی جدوجہد کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام اور حکومت ایک پیج پر ہیںاور کینالز کی مخالفت مشترکہ مقصد ہے۔

سندھ کے تمام سٹیک ہولڈرز سے کہتا ہوں کہ نہروں کے معاملے پر احتجاج ضرور کریں لیکن احتجاج کے دوران اپنے ہی لوگوں کو تکلیف نہ ہو۔ سندھ حکومت نے معاملے کو سی سی آئی اور ایکنک تک پہنچایا اب یہ منصوبہ ایکنک میں رکا ہوا ہے۔ وفاقی حکومت اب تک اس منصوبے کو ختم کیوں نہیں کر رہی؟ وزیر خزانہ نے 19 اپریل کو خط بھیجا کہ سندھ اپنا این ایف سی نمائندہ تجویز کرے ہم اس پر کام کر رہے ہیں، 14 ماہ بعد وفاقی حکومت نے قومی مالیاتی کمیشن کے نمائندے مانگے ہیں۔

ہم کپاس کی پیداوار بڑھا نہیں سکے اور اب ریگستان کو آباد کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ نئی نہروں کیلئے اضافی پانی موجود ہی نہیں ہے۔ ان شا اللہ ہم یہ منصوبہ واپس بھی لیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف سندھ کے تحفظات کا احترام کریں گے، انہوں نے یاد دلایا کہ انگریز دور میں بھی زیریں علاقوں کے مفاد میں بالائی علاقوں کے کینال منصوبے مسترد کئے گئے تھے۔ مجھے پوری امید ہے کہ وزیراعظم انصاف پر مبنی فیصلہ کریں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ چین میں 60 سے 65 من فی ایکڑ گندم پیداوار ہے، گندم کی پیداوار بڑھانے کیلئے ہمیں ٹیکنالوجی استعمال کرنی ہوگی۔پنجاب کے فارمر کی بات سنی وہ کہہ رہے تھے کہ اگلے سال گندم کاشت نہیں کریں گے۔