کسان گندم کی باقیات کو آگ نہ لگائیں بلکہ ہل چلا کر کھیت میں شامل کردیں، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر

منگل 22 اپریل 2025 23:13

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2025ء) ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 سرگودھا ڈاکٹر مظہر شاہ نے کہا ہے کہ کسان گندم کی باقیات کو آگ نہ لگائیں بلکہ ہل چلا کر کھیت میں شامل کردیں، باقیات کو آگ لگانا قانوناً جرم ہے جس کی سزا جرمانہ اور قید ہے اور ایف آئی آر درج ہونے کی صورت میں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

منگل کو یہاں جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے گندم کے کاشتکاروں سے کہا کہ گندم سیزن کے دوران آتشزدگی کے واقعات سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پرعملدرآمد ضروری ہے ۔ڈاکٹر مظہر شاہ نے ریسکیو افسران اور اہلکاروں کو آتشزدگی واقعات پر بروقت رسپانس کرنے،ہمہ وقت تیار رہنے،فائیر وہیکل اور دیگر فائیر فائٹنگ آلات تیار رکھنے اور آتشزدگی کے واقعات کی روک تھام کے لئے کسانوں میں آگاہی پیدا کرنے بارے ہدایات جاری کیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسان گندم کے کھیت کے ساتھ کھالوں میں پانی رکھیں ، کھانے پینے کی اشیاء وغیرہ گھر سے بنا کر لائیں ، کٹائی کے دوران ایک بڑی اور چوڑی ترپال ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں ، آگ لگنے کی صورت میں اس ترپال سے آگ کو ڈھانپ دیں تاکہ آگ پھیل نہ سکے۔علاوہ ازیں آگ لگنے کی صورت میں فوری طور پر ریسکیو 1122 سے رابطہ کریں ۔ ڈاکٹر مظہر شاہ نے کہا کہ تھریشر ہمیشہ دن کے وقت لگائیں گندم کی کٹائی کے بعد گندم کی ناڑکو آگ مت لگائیں بلکہ ہل چلا کر اس کو کھیت کی مٹی میں شامل کر دیں بھوسے کے ڈھیر کھیت کی ایک طرف بنائیں اور اس کے ارد گرد ہل ضرور چلائیں۔

گندم کی کٹائی کے دوران سگریٹ نوشی سے اجتناب کریں ، کھیتوں میں موجود ٹرانسفارمر کے نیچے لگی فصل اور جڑی بوٹیوں کو تلف کریں تاکہ سپارک کی صورت میں چنگاری سے ارد گرد کی فصل محفوظ رہے۔ فصل کی ترسیل کے دوران ٹریکٹر ٹرالی اور دیگر لوڈر وہیکلز بجلی کی تاروں کیساتھ ٹکرانے کا خیال رکھیں۔