ِپاکستان میں ہر سال 190,000 سے زائد مردہ بچوں کی پیدائش کا اندراج ہوتا ہے، ڈبلیو ایچ او

منگل 22 اپریل 2025 23:28

ِپاکستان میں ہر سال 190,000 سے زائد مردہ بچوں کی پیدائش کا اندراج ہوتا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2025ء)پاکستان میں روزانہ 27 مائیں اور ایک ماہ سے کم عمر کے 675 بچے جان کی بازی ہار جاتے ہیں ۔عالمی ادارہ صحت نے اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اموات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات اٹھانے پر زوردیا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق ہر سال 9800 سے زائد مائیں اور 246,300 نوزائیدہ بچے صحت کے قابل تدارک مسائل کی وجہ سے موت کا شکار ہو جاتے ہیں،پاکستان میں ہر سال 190,000 سے زائد مردہ بچوں کی پیدائش کا اندراج ہوتا ہے،، ڈبلیو ایچ او کے مطابق زچگی کی شرح اموات 2006 میں ہر ایک لاکھ زندہ پیدائشوں پر 276 اموات سے کم ہو کر 2024 میں 155 تک آ گئی، ۔

(جاری ہے)

نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات بھی 2006 میں ہر ہزار زندہ پیدائشوں پر 52 اموات سے کم ہو کر 2024 میں 37.6 ہو گئی، مردہ پیدائشوں کی شرح 2000 میں ہر ہزار پیدائشوں پر 39.8 سے کم ہو کر 2024 میں 27.5 ہو گئی، پاکستان کی تقریبا 80 فیصد آبادی ان علاقوں میں رہتی ہے جہاں نوزائیدہ بچوں میں تشنج کے پھیلاؤ پر قابو پا لیا گیا، ہر 1000 زندہ پیدائشوں پر اوسط ایک سے بھی کم تشنج کے مریض سا منے آتے ہیں، ڈبلیو ایچ او کے مطابق اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر نے مارچ 2025، سندھ نے دسمبر 2024، اور پنجاب نے 2016 میں اس بیماری کا خاتمہ کیا، زچگی کی شرح اموات کو ہر ایک لاکھ زندہ پیدائشوں پر 70 اموات اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات کو ہر ایک ہزار پیدائشوں پر 12 اموات تک کم کرنا ہے۔