Live Updates

گھرکے اندر بھی اختلاف ہوتے ہیں،پارٹی کا لیڈر بھی ایک ہی عمران خان ہے ،علی امین گنڈاپور

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں کے درمیان اختلافات کوئی بڑی بات نہیں ہے،ہماری پارٹی اور نظریہ ایک ہے۔ پارٹی میں ہم پہلے ورکر اور پھرعہدیدار ہیں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 24 اپریل 2025 10:54

گھرکے اندر بھی اختلاف ہوتے ہیں،پارٹی کا لیڈر بھی ایک ہی عمران خان ہے ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل 2025)وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ گھرکے اندر بھی اختلاف ہوتے ہیں،پارٹی کا لیڈر بھی ایک ہی عمران خان ہے ،پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں کے درمیان اختلافات کوئی بڑی بات نہیں ہے،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ ہماری پارٹی اور نظریہ ایک ہے۔

پارٹی میں ہم پہلے ورکر اور پھرعہدیدار ہیں۔پارٹی میں اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے۔ ہماری پارٹی میں سب کو اپنی بات کرنے کی آزادی ہے ۔ معمولی باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی نے جب بھی احتجاج کی کال دی ہم تیار ہیں۔ اس بار پارٹی کی کال پر بھرپور تیاری کے ساتھ احتجاج کریں گے۔خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نہ تو ڈھیل اورنہ ہی ڈیل کو مانتے تھے۔

(جاری ہے)

بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی تھے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میںبانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کیس مقرر نہ ہونے پررہنماءپی ٹی آئی عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی۔ تاحال ہماری درخواست مقرر نہیں ہوئی جبکہ اس پر ڈائری نمبر لگ چکا ہے۔

ہماری پٹیشن کو دائری نمبر لگا دیا گیا تھا مگر وہ ابھی تک فکس نہیں کی گئی تھی۔ پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ اس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔رہنماءپی ٹی آئی عمر ایوب نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کی ۔انہوں نے کہا تھاکہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔ ہم ریاست کا حصہ ہیں۔ ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے۔ عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ ریاست کیا ہوتی تھی۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات