سوڈان: پناہ گزینوں کے کیمپوں پر حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک

یو این جمعہ 25 اپریل 2025 03:15

سوڈان: پناہ گزینوں کے کیمپوں پر حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 اپریل 2025ء) سوڈان کی ریاست شمالی ڈارفر میں پناہ گزینوں کے کیمپوں پر حملوں میں 12 امدادی کارکنوں سمیت سیکڑوں شہری ہلاک ہو گئے ہیں اور علاقے سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی جاری ہے۔

ریاست میں سرکاری فوج اور اس کی مخالف ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے مابین جاری لڑائی حالیہ دنوں شدت اختیار کر گئی ہے۔ حملوں کا نشانہ بننے والے زمزم اور الفاشر پناہ گزین کیمپوں میں چند ماہ پہلے تک لاکھوں بے گھر لوگ مقیم تھے جن کی بڑی تعداد وہاں سے نقل مکانی کر چکی ہے۔

Tweet URL

زمزم کیمپ کے ہسپتال میں پناہ گزین تین بچوں کی والدہ حوا نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کو بتایا ہے کہ ہسپتال کو بھی حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے جن میں بہت سے بیمار بچے اپنی ماؤں کے ساتھ مارے گئے۔

(جاری ہے)

ہولناک حالات اور نقل مکانی

اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے بتایا ہے کہ حملوں میں شہری تنصیبات تباہ ہو گئی ہیں، ٹرکوں کے ذریعے پانی مہیا کرنے کی خدمات معطل ہیں اور طبی خدمات کی فراہمی کو نقصان پہنچا ہے۔ حالیہ بمباری سے پہلے زمزم پناہ گزین کیمپ میں کم از کم چار لاکھ لوگ مقیم تھے جو اب تقریباً خالی ہو گیا ہے اور وہاں سے 332,000 افراد کے نقل مکانی کرنے کی اطلاع ہے۔

امدادی اداروں نے جنسی تشدد میں بڑے پیمانے پر اضافے، شہریوں کے قتل اور جنگی مقاصد کے لیے جبری بھرتیوں کے بارے میں خبردار کیا ہے اور ایسی کارروائیوں میں بالخصوص 'آر ایس ایف' سے منسلک عناصر ملوث ہیں۔

امدادی وسائل پر دباؤ

امدادی اداروں نے بتایا ہے کہ بہت سی جگہوں پر بے گھر لوگوں کی آمد سے طبی خدمات، پانی کی فراہمی اور خوراک کے نظام پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

پناہ گزینوں کے کیمپوں میں صاف پانی، خوراک، اور تحفظ کی خدمات پہلے ہی قلیل تھیں اور اب ایندھن کی قلت کے باعث لوگوں کے مسائل میں مزید اضافہ ہونے لگا ہے۔ وسطی ڈارفر میں غذائی قلت بڑھنے کی اطلاع ہے جس سے بچے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے زیراہتمام شمالی ڈارفر کے علاقے طاویلا میں بے گھر لوگوں کو غذائی مدد فراہم کی جا رہی ہے تاہم، علاقے میں حالیہ کشیدگی کے نتیجے میں نقل مکانی کرنے والے ہزاروں افراد کی زندگیوں کو تحفظ دینے کے لیے مزید مدد درکار ہے۔

اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے امدادی مالی وسائل میں اضافے کے لیے اپیل کی ہے تاکہ زندگیوں کا نقصان روکا جائے اور انسانی بحران پر قابو پایا جا سکے۔